تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

روہنگیا مسلمانوں کی وطن واپسی کے لیے بنگلادیش کا اہم اعلان

ڈھاکہ: بنگلادیش حکام نے اعلان کیا ہے کہ میانمار سے ہجرت کرکے آنے والے لاکھوں روہنگیا مہاجرین کو اگلے ماہ سے وطن واپس بھیجے کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کی جانب سے یہ اہم فیصلہ میانمار کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کے بعد سامنے آیا، روہنگیا مہاجرین کی واپسی وسط نومبر سے شروع ہو جائے گی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں ملکوں کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کو بحفاظت وطن منتقل کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جارہے ہیں۔

دوسری جانب میانمار حکام نے واضح کیا کہ نومبر میں شروع ہونے والی روہنگیا مہاجرین کی واپسی کے لیے مثبت اقدامات کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ ماہ بنگلادیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے عالمی برادری پر دباؤ ڈالا تھا کہ وہ میانمار حکام پر روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے زور دے۔

روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے بنگلادیش حکام کا عالمی برادری پر دباؤ

انہوں نے کہا تھا کہ ملکی ماحولیات، مقامی آبادی اور وسائل پر منفی اثرات کے باوجود انسانی بنیادوں پر روہنگیا مسلمانوں کی بڑی تعداد کو پناہ دی ہے۔

یاد رہے گذشتہ ماہ اقوام متحدہ نے ‫میانمارکی فوج کو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور اجتماعی زیادتی میں ملوث قرار دے کر میانمار کے آرمی چیف اور پانچ جنرلز سمیت اعلیٰ فوجی قیادت پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی تھی۔

تاہم میانمار کی حکومت نے اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔

خیال رہے کہ میانمار کی مغربی ریاست راکھین سے گزشتہ برس اگست کے مہینے میں ملکی فوج کے کریک ڈاؤن کے بعد تقریباً سات لاکھ روہنگیا باشندے اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہوگئے تھے۔

Comments

- Advertisement -