لاہور : اثاثہ جات کیس کے معاملے پر بینک کے نمائندے نے شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات نیب میں جمع کرا دی ہیں، نیب شہباز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں سے متعلق اثاثہ جات کیس کے حوالے سے تحقیقات کر رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلی شہباز شریف کے اثاثہ جات کیس کے معاملے پر بینک کا نمائندہ ریکارڈ سمیت نیب میں پیش ہوا اور شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات جمع کرائی ، تفصیلات 5 سو صفحات پر مشتمل ہیں۔
نیب شہباز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں سے متعلق اثاثہ جات کیس کے حوالے سے تحقیقات کر رہا ہے اور بینک سے سابق وزیر اعلی شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات طلب کی تھیں۔
یاد رہے 9 نومبر کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز نیب آفس میں پیش ہوئے تھے اور سوالنامے کے جوابات جمع کرائے، نیب ٹیم حمزہ شہبازکی جانب سے فراہم کی گئیں دستاویزات کا جائزہ لے گی۔
نیب نے سلمان شہباز کو بھی آج طلب کر رکھا تھا لیکن وہ بیرون ملک ہونے کے باعث پیش نہیں ہوئے تھے۔
خیال رہے اکتوبر میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے 20 سال کے سابق وزیر اعلٰی پنجاب شہباز شریف کے تمام اثاثوں اور ٹیکس کے معاملات کی ساری تفصیلات نیب کے حوالے کی تھی۔
واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔
اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔
جس کے بعد 16 اکتوبر کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا تو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی تھی۔
ریمانڈ ختم ہونے پر شہبازشریف کو 29 اکتوبر کو عدالت میں پیش کیا گیا تو (نیب) نے آشیانہ اسکینڈل کیس کے ملزم اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے مزید 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی ، جس پر عدالت نے ان کے ریمانڈ میں 7 نومبر تک توسیع کردی تھی۔
جس کے بعد 10 نومبر کو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کے ملزم سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کردی تھی۔