تازہ ترین

کراچی میں بانی متحدہ کے حق میں اورفاروق ستارکیخلاف بینرز آویزاں

کراچی : آج سندھ ہائی کورٹ کے اطراف میں ایم کیو ایم قائد کے حق میں جانشین الطاف حسین کی جانب سے بینرزآویزاں کر دیے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق آج سندھ ہائی کورٹ کی بلڈنگ کی اطراف اچانک نامعلوم افراد کی جانب سے بینرزآویزاں کردیے گئے بینرزپرجو”قائد کاغدارہے وہ موت کا حق دارہے” تحریرتھا۔

BANNER

بینرز لگنے کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور بینرز کو اتار کراپنے ہمراہ لے گئے تا ہم یہ معلوم نہ ہو سکا کہ یہ بینرز کس نے لگائے تھے۔

واضح رہے 22 اگست کو قائد ایم کیو ایم کی پاکستان مخالف تقریراورنعروں کے بعد ایم کیوایم پاکستان نے خود کو قائد ایم کیو ایم سے لا تعلق کرلیا تھا جس کی سربراہی ڈاکٹرفاروق ستارکررہے ہیں۔

ایم کیو ایم کی اعلیٰ قیادت نے آئین میں تبدیلی کر کے رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کے لیے خود کو قائد ایم کیوایم کی مشروط اجازت سے مبرا کرلیا تھا۔

تا ہم آج اچانک ایم کیو ایم قائد کے حق میں ریڈ زون میں بینرز آویزاں ہونے سے شہرمیں سراسمیگی پھیل گئی۔

اس حوالے سے اے آر وائی سے بات کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی، پاک سرزمین پارٹی کے رہنما انیس ایڈوکیٹ اور جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کا یہ پُرانا وطیرہ ہے کہ جب بھی کوئی اُن کے قائد کا چہرہ بے نقاب کرتا ہے وہ اسی طرح کی دھمکی آمیز نعروں کے بینرز لگوا دیتے اور چاکنگ کروا دیتے ہیں۔

صدر کے علاقے میں بھی بینرز لگادیئے گئے 

علاوہ ازیں صدر کے علاقے میں بھی بینرز لگا دیئے گئے ہیں ، جس میں ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کے خلاف نعرے درج ہیں ۔ ان کی تعداد ایک درجن سے زائد ہے۔

نامعلوم افراد یہ بینرز لگا کر باآسانی فرار ہوگئے، جس میں رابطہ کمیٹی پاکستان نامنظور اور فاروق ستار گروپ نامنظور کے نعرے درج ہیں۔

اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ کے اطراف لگائے گئے بینرز میں متحدہ قائد کی حمایت میں نعرے درج تھے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے سختی سے نوٹس لے لیا

دریں اثناء وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شہر میں مختلف مقامات پر لگنے والے بینرز لگانے کا سختی سے نوٹس لیا ہے،

انہوں نے آئی جی سندھ پولیس اور رینجرز کو ہدایت کی ہے کہ بینرز لگانے والے افراد کیخلاف فی الفور کاررروائی کرتے ہوئے ملوث افراد کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں شر پسندانہ بینرز اور چاکنگ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ پولیس اور رینجرز کو ہدایت کی ہے کہ شہر میں جو بھی تعصب نفرت، خوف پھیلانے کی کوشش کرے اسکے خلاف سخت ا یکشن لیا جائے اور اس حوالے سے مجھے واضح رزلٹ چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کون لوگ ہیں جو بینرز اور چاکنگ سے دہشت گردی پھیلانے کی حمایت کر رہے ہیں ان کے خلاف سخت ایکشن لے کر مجھے آگاہ کریں اور اس قسم کی نفرت اور تعصب پھیلانے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائیگی۔

انہوں نے آئی جی پولیس سندھ اے ڈی خواجہ اور ڈی جی رینجرز کو ہدایت کی کہ ان سماج دشمن عناصر کے خلاف سخت کاروائی کرکے انہیں یہ پیغام دیا جائے کہ وہ کسی بھی غلط فہمی میں نہ رہیں کراچی کا امن خراب کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا۔

بعد ازاں صدر میں لگائے جانے والے بینرز اتار دیئے گئے ہیں، پولیس کے سادہ لباس اہلکاروں کی جانب سے بینرز اتارنے کے موقع پر اے آر وائی نیوز کے کیمرہ مین نے جب فوٹیج بنانے کی کوشش کی تو مذکورہ اہلکاروں نے انہیں زدو کوب کیا اور کیمرہ چھیننے کی کوشش کی۔

بینرز لگانے کے الزام میں تین مشتبہ افراد گرفتار 

اطلاعات کے مطابق پریڈی پولیس نے متنازعہ بینرز لگانے کے الزام میں تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے، جو ایک کار میں سوار تھے ان افراد کو پوچھ گچھ کیلئے شک کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے۔


Three arrested over installing banners around SHC by arynews

پولیس کے مطابق مذکورہ افراد جس کار میں سوار تھے اس کے مالک کو بھی تھانے میں طلب کیا گیا ہے اگر یہ افراد واقعے میں ملوث نہ ہوئے تو ان کو رہا کردیا جائے گا۔

 

Comments