تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

باربا ڈوس ٹیسٹ، پاکستان 81 رنز پر ڈھیر، سیریز 1-1سے برابر

 باربا ڈوس: باربا ڈوس ٹیسٹ میچ پاکستانی ٹیم  188 رنز پر ڈحیر ہوگئی۔ سیریز  1-1 سے برابر ہوگئی ۔ گیبریل کو میچ میں بہترین کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کا تیسرا اور فیصلہ کن ٹیسٹ 10 مئی کو کھیلا جائے گا۔

ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی آدھی ٹیم پویلین روانہ ہوگئی، دو وکٹیں 11 رنز کے مجموعی اسکور پر گر گئیں، اظہر علی کی وکٹ گیبریل کے حصے میں آئی، تیسرے نمبر پر بابر اعظم صفر پر آؤٹ ہوکر پویلین روانہ ہوگئے۔ انہیں جوزف نے وکٹ کیپر ڈوریچ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرایا۔

یونس خان بھی 5 رنز کے مجموعی اسکور پر پویلین روانہ ہوگئے۔ اسد شفیق بھی بغیر کھاتہ کھولے پویلین روانہ ہوگئے۔ اسد شفیق کو گیبرل نے سلپ میں کیچ آؤٹ کرایا۔

 پاکستان کو جیت کے لئے مزید 125 رنز درکار ہیں، سرفراز احمد 20 ، محمد عامر بھی گیبریل کی گیند 20 رنز بنا کر آئوٹ ہوگئے۔ سرفراز احمد 23 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے، اسپنر شاداب خان بھی کیچ آؤٹ ہوئے

کپتان مصباح الحق کا کہنا تھا کہ میچ میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے ، ویسٹ انڈیز باؤلرز نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، تیسرے اور آخری میچ میں عمدہ کارکردگی دکھانی ہوگی،

ویسٹ انڈین کپتان جیسن ہولڈر نے کہا کہ ہدف کم تھا لیکن امید تھی کہ فاسٹ باؤلرز سے امید تھی کہ جلد وکٹ لے کر میچ میں واپس لاسکتے ، ہیں.

۔سیریز کا آخری اور فیصلہ کن ٹیسٹ میچ 10 مئی کو کھیلا جائے گا،

باربا ڈوس ٹیسٹ: ویسٹ انڈیز کا پاکستان کو جیت کے لیے 188 رنز کا ہدف

قبل ازیں آخری روز کا کھیل شروع ہوا تو پاکستان نے ویسٹ انڈیز کی دو وکٹیں جلد ہی حاصل کرلی۔ یاسر شاہ نے میچ میں سات کھلاڑیوں کی پویلین کی راہ دکھائی۔ پاکستان کو جیت کے لیے مزید 177 رنز درکار ہیں۔

Comments

- Advertisement -
نعمان ناصر
نعمان ناصرhttps://arynews.tv/
صحافی و بلاگر، 6 سال سے اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں