تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

کبوتر کی یہ خوبصورت اور نایاب نسل آپ نے شاید ہی پہلے کبھی دیکھی ہو

چشم حلقہ کبوتر Bare-eyed pigeon:

بھورے ، سرمئی اور سیاہ رنگ پر مشتمل اس کبوتر کی خاص نشانی اس کی آنکھوں کے گرد واضح سیاہ حلقے اور اس کی گردن کی پشت پر موجود نیلا نشان ہے۔ اس منفرد شکل کے کبوتر کا تعلق جنوبی امریکہ سے ہے۔

 اس کا سائنسی نام ہے۔ Patagioenas corensis

جغرافیائی حدود :
یہ خوبصورت کبوتر جنوبی امریکہ، کولمبیا۔ وینزویلا۔ اروبا اور مضافاتی جزائر میں پایا جاتا ہے۔ اس کا مسکن حاری و نیم حاری جنگلات اور جھاڑیاں وغیرہ ہیں۔

جسمانی پیمائش اور خوراک :

چشم حلقہ کبوتر کا سائز 23 سم جبکہ وزن 283 گرام تک ہوتا ہے۔ اس کی پسندیدہ خوراک میں مختلف بیج، دانے اور چھوٹے جنگلی پھل شامل ہیں

اس کی عمر کے بارے میں وثوق سے تو نہیں کہا جاسکتا تاہم ماہرین حیوانیات کا کہنا ہے کہ اس کی عمر چھ سال تک متوقع ہے۔

رہن سہن اور افزائش نسل :

چشم حلقہ کبوتر میں نر و مادہ کی تفریق یہ ہے کہ مادہ کی آنکھوں کے گرد حلقے نہیں ہوتے۔ یہ کبوتر رہتا تو درختوں پر گھونسلہ بنا کر ہے لیکن خوراک کے لیے اپنا زیادہ وقت زمین پر چگنے میں گزارتا ہے۔

یہ ایک مستعد کبوتر ہے جو خطرہ محسوس ہوتے ہی فوراً اڑان بھر کر درختوں پر واپس چلا جاتا ہے۔ یہ ایک مظبوط ہوا باز ہے جو طویل فاصلوں تک یہاں تک کہ ایک جزیرہ سے دوسرے پر بھی اڑ کے چلا جاتا ہے۔

ایک جائزے کے مطابق اسے 1300 فٹ بلند علاقوں میں بھی رہائش رکھتے دیکھا گیا ہے۔ ان چشم حلقہ کبوتروں کے ہاں افزائش نسل موسم برسات میں شروع ہوتی ہے۔

فی موسم چشم حلقہ کبوتری 1 ہی انڈہ دیتی ہے جسے 17 دن تک سینے کے بعد چوزے کی پیدائش ہوتی ہے، پیدائش کے بعد چوزا 2 ہفتے تک ماں کے زیر سایہ پرورش پاتا ہے۔

بقائی کیفیت :

واضح رہے کہ اس کبوتر کو گوشت، ٹرافی ہنٹنگ اور بطور پالتو پرندہ فروخت کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر شکار کیا گیا پے جس سے اس کی آبادی میں واضح کمی آچکی ہے۔

Comments

- Advertisement -