ہفتہ, فروری 8, 2025
اشتہار

الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی سے غیر قانونی آرڈر کے ذریعے بلے کا نشان چھینا تھا، بیرسٹر علی ظفر

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور : پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی سے غیر قانونی آرڈر کے ذریعے بلے کا نشان چھینا تھا۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کومبارک باددیناچاہتا ہوں ، پشاورہائیکورٹ نے قانون کے مطابق فیصلہ کرنےکی روایت کو قائم کیا۔

بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی سےغیرقانونی آرڈرکےذریعےبلے کا نشان چھینا تھا، پشاور ہائیکورٹ نےالیکشن کمیشن کے آرڈر کو کالعدم قرار دے دیا ہے، پی ٹی آئی کوالیکشن جیتنےسےکوئی نہیں روک سکے گا۔

وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نےفیصلہ کیا تھا کہ 20 دنوں میں انٹر پارٹی الیکشن کرائے جائیں،پی ٹی آئی الیکشن کمشنر جس نےالیکشن کرایا کہا گیا اس کی تعیناتی درست نہیں، تعیناتی درست نہ ہونے کا کہہ کرانٹرپارٹی الیکشن کوکالعدم قراردیاگیاتھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پشاور ہائیکورٹ کے سنگل جج نے ہمیں سننے کے بعد اسٹے آرڈر دیا تھا، الیکشن ایکٹ اور آئین کے تحت الیکشن کمیشن کو اختیار نہیں کہ پارٹی الیکشن کالعدم قرار دے، پشاور ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے پوری بحث سنی۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ آئین کےآرٹیکل 17میں انتخابی نشان ہمارا بنیادی حق ہے، سپریم کورٹ ججمنٹ بھی کہتی ہےآرٹیکل 17کےمطابق انتخابی نشان نہیں لیاجاسکتا، اللہ کاشکرہےآج انصاف اورقانون کےمطابق پشاورہائیکورٹ نےفیصلہ دیا۔

پی ٹی آئی وکیل کا کہنا تھا کہ پشاورہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن سے کہا آپ کے پاس انٹرپارٹی کالعدم قراردینےکااختیارنہیں تھا، الیکشن کمیشن آف پاکستان ہمارامخالف بن گیا ہے لیکن پشاورہائیکورٹ کےفیصلےکےبعدکچھ باقی نہیں رہ جاتا۔

انھوں نے کہا کہ عدالت میں ہمارا پارٹی الیکشن مانا گیا اور بلے کا نشان بحال ہوگیا، ہم عارضی آرڈر کے خلاف سپریم کورٹ گئے تھے، ہم نےآج سپریم کورٹ سےاپنی درخواست واپس لےلی، اب 15منٹ میں انتخابی نشان ویب سائٹ پر نہ ڈالا گیا توتوہین عدالت ہوگی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں