اسلام آباد: بینظیر بھٹو قتل کیس کے اہم گواہ اور امریکی صحافی مارک سیگل نے شہادت ریکارڈ کرانے سے ایک بار پھر معذرت کرلی ہے۔
بینظیر بھٹو قتل کیس میں سات سال بعد بھی پیش رفت نہ ہوسکی، استغاثہ کے اہم گواہ امریکی صحافی مارک سیگل بیان ریکارڈ کرانے سے مکر گئے، انھوں نے تیسری مرتبہ بیان ریکارڈ کرانے سے معذرت کی ہے۔
راولپنڈی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے بے نظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت 31اگست تک ملتوی کردی ہے، آئندہ سماعت پر امریکی صحافی مارک سیگل کا ویڈیو لنک بیان ریکارڈ کرنے کے دوبارہ انتظامات کرنے اور امریکی صحافی سے دوبارہ رابطہ کرنے کا فاضل عدالت نے سیکرٹری داخلہ کو حکم جاری کردیا ہے ۔
امریکی صحافی مارک سیگل کا آج ویڈیو لنک بیان ریکارڈ کرانے کے انتظامات کمشنر آفس میں کیے گئے تھے تاہم وزارت داخلہ کے سیکرٹری کی جانب سے فاضل عدالت کو بتایا گیا کہ امریکی صحافی مارک سیگل نے طبیعت کی ناسازی کے باعث آج بیان ریکارڈ کرانے سے معذرت کی ہے۔
جس پر فاضل عدالت نے حکم جاری کیا کہ امریکی صحافی کا بیان ویڈیو لنک سے ریکارڈ کرانے کیلئے آئندہ سماعت تک دوبارہ مذکورہ انتظامات کیے جائیں، سماعت کے موقع پر ایف آئی کے پراسیکیوٹر چوہدری اظہر کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
یاد رہے کہ بے نظیر بھٹو نے اپنے آخری ایام میں مارک سیگل کو ای میل اور خطوط لکھےتھے، جس میں انھوں نے ان افراد کا نام لکھا تھا، جن سے ان کی جان کو خطرات لاحق تھے۔