روس کی بحری فوج کے اہلکاروں نے ایک ریچھنی اور اس کے بچے کو اس وقت گولی مار دی جب وہ ان کی ایٹمی آبدوز پر چڑھ آئے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں، جو واقعے کے وقت وہاں موجود عینی شاہد نے بنائی، دیکھا جاسکتا ہے کہ ریچھنی اور اس کا بچہ پانی میں تیرتے ہوئے ایٹمی آبدوز کے قریب آئے اور سستانے کے لیے اس کے عرشے پر چڑھ گئے۔
بعد ازاں فوجی اہلکار ان دونوں کو گولی مار کر ہلاک کردیتے ہیں۔
روسی بحری فوج کے ترجمان کی جانب سے وضاحت دی گئی ہے کہ ریچھنی اور اس کا بچہ نہ صرف آبدوز کے عملے بلکہ قریب موجود گاؤں کے رہائشیوں کے لیے بھی ایک خطرہ تھے۔
ایک مقامی اخبار کے مطابق ریچھنی زخمی حالت میں تھی اور اس کی موت کا اندیشہ تھا، ماں کے بغیر ننھے ریچھ نہایت غصہ ور ہوجاتے ہیں لہٰذا اس صورتحال سے بچنے کے لیے دونوں کو گولی مار دی گئی۔
اخبار میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ یہ ریچھ اکثر قریبی گاؤں میں گھس جاتے ہیں اور مقامی افراد ان سے پریشان تھے۔
روس کے مذکورہ علاقے میں بھورے ریچھوں کی آبادی بہت زیادہ ہے اور ان کی تعداد لگ بھگ 14 ہزار ہے، یہ انسانوں پر صرف اسی وقت حملہ کرتے ہیں جب انہیں انسانوں سے خطرہ محسوس ہوتا ہے۔