تازہ ترین

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

جنگل میں لگی آگ سے جلنے والے بھالوؤں کا علاج

امریکی ریاست کیلیفورنیا کے جنگلات میں لگی آگ سے زخمی ہونے والے 2 بھالوؤں کو علاج کے بعد واپس جنگل میں چھوڑ دیا گیا ہے۔

گزشتہ برس دسمبر میں لگنے والی آگ میں یہ دو بھالو اپنی جان بچانے کے دوران اپنے آپ کو جھلسا بیٹھے تھے اور ان کے پنجے بری طرح زخمی ہوگئے تھے۔

بھالوؤں کے پیر کے زخم اتنے شدید تھے کہ یہ چلنے پھرنے سے بھی معذور ہوگئے تھے اور سخت تکلیف میں تھے۔

امدادی کارروائیاں کرنے والے اداروں نے جب بھالوؤں کو اس حال میں دیکھا تو فوراً انہیں جانوروں کے اسپتال منتقل کیا گیا۔

بھالوؤں کا علاج شروع کرنے سے پہلے ماہرین نے کافی سوچ بچار کی کہ کون سا طریقہ آزمایا جائے جس سے ان کے نازک پاؤں کے زخم جلد از جلد مندمل ہوجائیں۔

اگر ان بھالوؤں کو عام کپڑے کی پٹی باندھی جاتی تو یہ ان کی شریانوں کو بند کرسکتی تھی۔ علاوہ ازیں عام پین کلر دوائیں بھی ان کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی تھیں۔

خاصی تحقیق کے بعد ماہرین نے مچھلی کی کھال سے مدد لینے کا فیصلہ کیا۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ مچھلی کی جلد میں موجود کولیجن نامی پروٹین جلے ہوئے زخموں کو مندمل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ماہرین نے مچھلی کی جلد کے ساتھ مکئی کے چھلکوں سے بنی بینڈج بھی ان بھالوؤں کے پاؤں پر باندھ دی۔

زخمی بھالوؤں کی روزانہ پٹی کی جاتی اور ان کے کھانے پینے کا بھی خصوصی خیال رکھا جاتا۔

بالآخر کئی ہفتوں کے علاج کے بعد بھالوؤں کے پاؤں ٹھیک ہوگئے اور یہ خود سے چلنے پھرنے کے قابل ہوگئے۔

مکمل صحت یاب ہونے کے بعد بھالوؤں کو واپس جنگل میں چھوڑ دیا گیا۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -