تازہ ترین

آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاہدے پر امریکا کا ردعمل

واشنگٹن: امریکا نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)...

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

بیروت میں ایک بار پھر خوفناک آتشزدگی

بیروت: لبنان کے دارالحکومت میں واقع شاپنگ سینٹر میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی جس میں اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع سامنے نہیں آئی۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق بیروت میں ایک بار پھر آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا، چند دنوں میں یہ دوسرا جبکہ اگست سے اب تک کا تیسرا واقعہ ہے، شہریوں نے جب دھوئیں کے کالے بادل دیکھے تو وہ ایک بار پھر خوفزدہ ہوگئے۔

یاد رہے کہ بیروت میں واقع بندرگاہ میں خوفناک دھماکا ہوا تھا جس کی وجہ سے لبنان کے دارالحکومت میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی اور 200 ہلاکتیں ہوئی تھیں۔

ابھی شہریوں کے دماغ میں وہ سانحہ تازہ تھا کہ چند روز قبل ایک بار پھر دھماکے والے مقام پر دھوئیں کے کالے بادل اٹھتے دکھائی دیے تھے جبکہ آج منگل کے روز پھر شہریوں نے آگ کے بلند ہوتے شعلے دیکھے۔

لبنانی میڈیا رپورٹ کے مطابق آتشزدگی کا واقعہ بیروت میں واقع شاپنگ سینٹر میں پیش آیا جسے برطانوی آکیٹیکٹر زاہا حدید نے بنایا تھا۔

مزید پڑھیں: بیروت پھر خوفناک آگ کی لپیٹ‌ میں‌ آگیا، ویڈیو وائرل

آگ لگنے کے بعد محکمہ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں اور ایمبولینسس بڑی تعداد میں جائے وقوعہ پہنچیں، رضاکاروں نے ہنگامی بنیادوں پر ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا۔

آگ لگنے کے بعد افواہ زیر گردش تھی کہ شاپنگ سینٹر میں بھی دھماکے کے بعد آتشزدگی ہوئی ہے جسے حکومت نے مسترد کیا اور عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے بتایا کہ صورت حال قابو میں ہے۔

واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی البتہ آگ اس قدر شدید تھی کہ اُس نے تقریباً عمارت کو متاثر کردیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مذکورہ شاپنگ سینٹر اُس بندرگاہ سے قریب ہے جہاں خوفناک دھماکے کے بعد آگ بھڑک اٹھی تھی۔

آگ لگنے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آسکیں جبکہ یہ اطلاع سامنے آئی ہے کہ فائر فائٹرز نے آگ بجھانے کا کام مکمل کرلیا جس کے بعد اب کولنگ کا عمل جاری ہے۔

یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ عمارت چونکہ کئی سالوں سے زیر تعمیر تھی اس لیے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

Comments

- Advertisement -