منکڈ آؤٹ کے معاملے پر انگلش آل راؤنڈر اور بھارتی کمنٹیٹر ہرشا بھوگلے آمنے سامنے آگئے۔
تفصیلات کے مطابق انگلینڈ، انڈیا ویمنز ٹیم کے درمیان تیسرے ون ڈے میچ میں منکڈ رن آؤٹ کے بعد سے سوشل میڈیا پر محاذ گرم ہے، ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود دونوں ٹیموں کے سابق و موجودہ کھلاڑی اپنے اپنے کھلاڑیوں کا دفاع کرنے میں مصروف ہیں۔
ایسا ہی معاملہ گذشتہ روز سامنے آیا جب بھارت کے معروف کمنٹیٹر ہرشا بھوگلے اور انگلش آل راؤنڈر بین اسٹوکس سوشل میڈیا پر آمنے سامنے ہوئے، معاملہ اس وقت شروع ہوا جب بین اسٹوکس نے ہرشا بھوگلے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ‘منکڈ ‘ کے معاملے پر اپنے لوگوں میں ہم آہنگی پیدا کرے۔
stop believing that the world must move at their bidding. As in society, where judges implement the law of the land, so too in cricket. But I remain disturbed by the vitriol directed towards Deepti. She played by the laws of the game and criticism of what she did must stop
— Harsha Bhogle (@bhogleharsha) September 30, 2022
جس پر ہرشا بھوگلے نے ترکی بہ ترکی جواب دیا کہ یہ ایک ثقافتی چیز ہے، انگریزوں کا خیال تھا کہ ایسا کرنا غلط ہے، چونکہ وہ کرکٹ کی دنیا کے ایک بڑے حصے پر حکمرانی کرتے تھے، انہوں نے دنیا کو بتایا کہ یہ غلط عمل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’مجھے نہیں لگتا ’منکڈ‘ کبھی کروں گا‘
بھارتی کمنٹیٹر کا کہنا تھا کہ نو آبادیاتی تسلط اتنا طاقتور تھا کہ بہت کم لوگ اس پر سوال اٹھاتے تھے، نتیجے کے طور پران کی ذہنیت اب بھی وہی ہے جو انگلینڈ غلط سمجھتا ہے، پوری دنیا بھی اسے غلط تصور کرے۔
Harsha … bringing culture into peoples opinion over a Mankad? https://t.co/QNyY8K59kP
— Ben Stokes (@benstokes38) October 1, 2022
ہرش بھوگلے کا مزید کہنا تھا کہ میں دیپتی کی جانب اچھالے گئے معاملے سے پریشان رہتا ہوں، اس نے کھیل کے قوانین کے مطابق کھیلا اور جو کچھ اس نے کیا اس پر ہونے والی تنقید کو روکنا ہوگا۔
بھارتی کمنٹیٹر کے جواب میں بین اسٹوکس کا کہنا تھا کہ دو ہزار انیس کے ورلڈکپ فائنل کو گزرے دو سال ہوچکے، مجھے آج تک ہندوستانی شائقین کی جانب سے ملنے والے پیغامات یاد ہیں ، مجھے لگتا ہے کہ شاید وہ اب آپ کو پریشان کرتے ہیں؟