تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

کرونا ویکسین دن میں کس وقت لگوانا زیادہ مفید ہے؟

سائنس دانوں نے ایک تحقیق کے بعد انکشاف کیا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف ویکسین اگر دوپہر کے بعد لگوائی جائے تو یہ زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایک ریسرچ اسٹڈی میں معلوم ہوا ہے کہ کووِڈ 19 ویکسین سے جسم میں پیدا ہونے والی اینٹی باڈی کی سطح دوپہر کے وقت ٹیکے لگائے جانے والوں میں زیادہ دیکھی گئی۔

اس نئی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ دن کے وقت اگر کوئی شخص اپنی کووِڈ ویکسین حاصل کرتا ہے تو اس کا اثر جسم کے مدافعتی ردعمل پر اچھا پڑ سکتا ہے، اس حوالے سے سائنس دانوں نے اس بات کا تعین کیا ہے کہ بعد از دوپہر لگائی جانے والی ویکسین انسانی جسم میں زیادہ مقدار میں اینٹی باڈیز پیدا کرتی ہے۔

ہفتے کو بائیولوجیکل ردھمز نامی جریدے میں شائد شدہ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ہارورڈ اور آکسفورڈ یونیورسٹی میں کی گئی اس تحقیق میں، برطانیہ میں کرونا ویکسین لگوانے والے 2,190 ہیلتھ کیئر ورکرز کے اینٹی باڈیز ڈیٹا کا مشاہدہ کیا گیا۔

محققین نے پایا کہ اُن لوگوں میں اینٹی باڈی ردعمل سب سے زیادہ تھا جنھیں 3 بجے دن اور رات 9 بجے کے درمیان ویکسین لگائی گئی تھی۔ ان افراد کا موازنہ ان لوگوں سے کیا گیا تھا جنھوں نے ویکسین دن کے شروع میں لگوائی تھی۔

اس تحقیق کی شریک مصنف پروفیسر ایلزبتھ کلرمین نے کہا ہمارے مشاہداتی مطالعے میں ہم نے یہ دیکھا ہے کہ جس وقت کرونا کی ویکسینیشن دی جاتی ہے اس سے مدافعتی نظام کس طرح متاثر ہوتا ہے، یہ نتائج ہمیں ویکسین کی تاثیر کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ تحقیق کے لیے جن ہیلتھ ورکرز کا ڈیٹا شامل کیا گیا تھا، انھوں نے ویکسین کی پہلی ڈوز دسمبر 2020 اور فروری 2021 کے درمیان لی تھی، اور یا تو انھوں نے فائزر یا آسٹرازینیکا کی ویکسین لگوائی تھی۔

Comments

- Advertisement -