برلن: کرسمس مارکیٹ پر حملے کا مشتبہ ملزم انیس عامری جرمنی کے شہر میلان میں پولیس مقابلے میں مارا گیا، ملزم کی شناخت فنگر پرنٹس کے بعد ہوئی جس کا تعلق تیونس سے ہے۔
تفصیلات کے مطابق جرمن دارالحکومت برلن کی کرسمس مارکیٹ پر حملے کے مبینہ ملزم انیس عامری کی ہلاکت دوطرفہ فائرنگ کے تبادلے میں ہوئی ہے، اطالوی وزیر داخلہ نے عامری کی ہلاکت کی تصدیق کر تے ہوئے کہا کہ ’’انیس عامری میلان کے علاقے سیسٹو سان گیووانی میں موجود تھا کہ گشت پر مامور پولیس نے اُس کی شناخت طلب کی تو اُس نے فوری طور پر ہتھیار نکال کر پولیس پر حملہ کر دیا تاہم جوابی کارروائی کے نتیجے میں وہ مارا گیا‘‘۔
قبل ازیں جر من حکام کو برلن حملے کے مبینہ ملزم کے فنگر پرنٹس ٹرک سے ملے، جو مبینہ ملزم چوبیس سالہ تیونسی شہری انیس عامری سے مطابقت رکھتے ہیں جبکہ اُس کی دستاویزات بھی ٹرک سے برآمد ہوئیں تھیں۔
جرمن وزیر داخلہ نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’جس ٹرک سے برلن کی کرسمس مارکیٹ پر حملہ کیا گیا، اُس کے کیبن میں سے مشتبہ تیونسی باشندے انیس عامری کی انگلیوں کے نشانات ملے ہیں، ڈے میزیئر کے مطابق ان نشانات سے معلوم ہوتا ہے کہ عامری ہی اِس حملے کا مرکزی ملزم ہے‘‘۔
جرمن وزیر داخلہ نے ان نشانات کو مبینہ حملہ آور کے حوالے سے انتہائی اہم معلومات قرار دیا تھا، اُن کے مطابق کچھ اضافی شواہد بھی ملے ہیں لیکن اِن کی تفصیل انہوں نے فراہم نہیں کی۔
مزید پڑھیں : برلن :کرسمس بازار میں ٹرک نےشہریوں کو کچل دیا، 12افرادہلاک
یاد رہے کہ پیر کے روز جرمن دارالحکومت برلن میں ٹرک لوگوں پر چڑھادیا تھا، جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور 48 زخمی ہوئے تھے، ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ ٹرک پولینڈ کی ڈلیوری سروس کمپنی کا ہے۔ اس حملے کی ذمہ داری جہادی تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے قبول کی تھی۔
جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے حملے کے مجرموں کو جلد گرفتار کرنے کی امید ظاہر کی ہے۔