کراچی : بیس اپریل دوہزاربارہ کو بھوجا ائیر لائن کا بدقسمت طیارہ حادثے کا شکار ہوا تھا جس میں ایک سو ستائس زندگیوں کی ڈور ٹوٹ گئی تھی۔ اس افسوسناک واقعے کوآج چار سال ہوگئے۔
بیس اپریل دوہزار بارہ۔ بھوجا ائیر لائن کےطیارہ نے اپنا افتتاحی سفر کراچی سے اسلام آباد کی جانب شروع کیا۔ مگر بدقسمتی نے منزل سے پہلے ہی طیارے کو آلیا ۔
حادثہ کا شکار ہونے والے اس طیارے میں عملے سیمت ایک سوستائس افراد شامل تھے۔ جن میں سے گیارہ بچے تھے ۔ نیٹ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ طیارہ گرنے کی رپورٹ میں پائلٹ کو حادثے کا ذمے دار قرار دیا گیا۔
رپورٹ میں حادثے کی چار وجوہات بتائی گئی تھیں جس میں کریو کی تربیبت میں کمی،پائلٹ کا آٹو میٹیڈ طیارہ اڑانے کا تجربہ نہ ہونابھی شامل تھا۔