کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ میں مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی کی کارروائی میں بین الاقوامی میڈیا کی متعصبانہ رپورٹنگ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسلمانوں کے خلاف دہشت گردانہ حملے کی رپورٹنگ میں بین الاقوامی میڈیا کا متعصبانہ رویہ سامنے آ رہا ہے۔
نیوزی لینڈ سانحے کو دہشت گردی کی کارروائی کہنا تو درکنار مسلمانوں کا قتل عام کرنے والے دہشت گرد کو لون ولف (Lone Wolf) قرار دے دیا گیا۔
گزشتہ روز کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملہ کر کے سفید فام دہشت گرد حملے میں پچاس مسلمانوں کا بہیمانہ قتل کیا گیا، جس پر عالمی میڈیا کی دوہری پالیسی سامنے آنے لگی ہے۔
دہشت گردی کی اس خوف ناک کارروائی پر عالمی شہرت یافتہ اخبار انڈیپنڈنٹ نے بھی دہشتگرد کی بجائے لون ولف (اکیلا بھیڑیا) اصطلاح استعمال کی۔
روزنامہ ٹیلی گراف نے بھی ایک دن گزرنے کے باوجود سانحے کو دہشت گردی کی کارروائی نہیں کہا، امریکی نیوز اور ریڈیو ادارے سی بی ایس کا کہنا تھا کہ عین ممکن ہے کہ حملہ آور ایک لون ولف ہو۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم کمیونٹی سے محبت اور ہمدردی کا اظہار کریں: نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کا ٹرمپ کو مشورہ
ادھر نیوزی لینڈ کی نیوز ویب سائٹ نے بھی دہشت گردی کی کارروائی کو احمقانہ کارروائی لکھا، اسکائی نیوز نے دہشت گرد کا تعارف پُر سکون حملہ آور کے طور پر کروایا۔
خیال رہے کہ لون ولف کی اصطلاح دہشت گردی کی ایسی کارروائیوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے جو کسی گروپ کی بجائے کسی اکیلے شخص نے کی ہو۔ چھوٹی تنظیموں کے دہشت گردانہ حملوں کو بھی لون ولف حملوں کے زمرے میں شامل نہیں کیا جاتا۔