تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

سعودی عرب سے ڈی پورٹ ہونے والے افراد سے متعلق بڑی خبر، کیا اب واپسی ممکن؟

سعودی محکمہ پاسپورٹ کے ذیلی ادارے ‘جوازات’ نے ڈی پورٹ کیے گئے افراد یا ملازمین کے حوالے سے پوچھے گئے ایک اہم سوال پر وضاحت پیش کی ہے۔

جوازات سے ایک شہری نے استفسار کیا کہ 3 برس قبل گھریلو کارکن کو ملک بدر کیا گیا تھا کیا اب اس کی کسی دوسرے ویزے پر واپسی ممکن ہے؟ جس پر جواب دیا گیا کہ سعودی قوانین کے تحت جس غیر ملکی کارکن کو شعبہ ترحیل کے ذریعے ڈی پورٹ کیا جاتا ہے وہ صرف حج و عمرہ ویزے پر ہی آسکتا ہے۔

سعودی محکمہ پاسپورٹ کے ذیلی ادارے کا کہنا تھا کہ ڈی پورٹ ہونے والے ملازمین یا افراد کے حج اور عمرے کے علاوہ کسی بھی قسم کے ورک ویزے جاری نہیں ہوں گے۔

سعودی حکومت نے تارکین وطن کو مملکت واپس آنے کا طریقہ بتا دیا

خیال رہے سعودی عرب میں نافذ ہونے والے نئے قانون محنت کے بعد سے یہ تبدیلی عمل میں لائی گئی ہے کہ ڈی پورٹ ہونے والے افراد دوبارہ کسی ورک ویزے پر مملکت نہیں آسکتے۔ جبکہ اس سے قبل مخصوص سالوں کی پابندیاں لگتی تھیں لیکن اب ایسا نہیں ہوگا، ملک بدر ہونے والے اب صرف حج یا عمرے پر ہی آسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ اسی سے ملتا جلتا سوال ایک اور شہری نے بھی کیا جس پر یہی وضاحت پیش کی گئی۔

Comments

- Advertisement -