تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

کرونا کیخلاف 4 ماہ بعد قوت مدافعت پیدا ہونے سے متعلق بڑی خبر

برلن: جرمنی کے سائنس دانوں نے کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا کے 4 ماہ مکمل ہونے کے بعد خوش خبری سناتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ اب انسانوں میں اس وائرس کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہو چکی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق بون یونی ورسٹی اسپتال نے جرمنی کی ایک سرحدی میونسپلٹی کے کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کے خون پر تحقیق کی، جس میں معلوم ہوا کہ اس آبادی کے بیش تر افراد میں نئے وائرس کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہو چکی ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق جرمنی کے قصبے گینجٹ میں کرونا وائرس سے متاثرہ زیادہ تر ایسے افراد تھے جن میں علامات ہی ظاہر نہیں ہوئیں، تحقیق کے دوران ان افراد میں اینٹی باڈیز پائی گئیں، جن میں اینٹی باڈیز پیدا ہوئیں وہ آبادی کے 15 فی صد تھے۔

ملیریا کی دوا کورونا مریض کی زندگی کیلئے خطرناک ہے، رپورٹ

اینٹی باڈیز کی موجودگی پر ریسرچ کے سلسلے میں ضلع ہینزبرگ کے مذکورہ قصبے کے چار سو گھرانوں کے 1 ہزار افراد میں اینٹی باڈیز کا ٹیسٹ کیا گیا، اور اس کے ساتھ ان افراد میں انفیکشن کی علامات کو بھی دیکھا گیا، پروفیسر ہینڈرک اسٹریک نے ریسرچ کے عبوری نتائج میں بتایا کہ 14 فی صد افراد میں مزاحمت پیدا ہو چکی ہے اور قصبے کی 15 فی صد آبادی اب وائرس سے محفوظ سمجھی جا سکتی ہے۔

پروفیسر گنٹر ہرٹ کا کہنا تھا کہ ہم 60 فی صد آبادی میں مزاحمت پیدا ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں، تب ہی یہ وائرس مکمل طور پر آبادی سے غائب ہو سکتا ہے۔ اس تحقیق سے یہ امید ظاہر کی گئی ہے کہ 15 فی صد کا مطلب ہے کہ اب وائرس پھیلنے کی رفتار کم ہو چکی ہے۔

Comments

- Advertisement -