پیر, جنوری 13, 2025
اشتہار

عزیر بلوچ کیوں کیسز سے بری ہورہا ہے؟ پبلک پراسیکیوٹر کے تہلکہ خیز انکشافات

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: پراسیکیوشن اور پولیس بھی عذیر بلوچ اور لیاری گینگ وار سے غیر محفوظ ہیں، پبلک پراسیکیوٹر نے کمرہ عدالت میں اہم انکشاف کرڈالا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کی سیشن کورٹ جیل کمپلیکس میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے خلاف دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ ایکٹ کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

کیس کی کارروائی کے دوران پبلک پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پراسیکیوشن اور پولیس اب بھی عزیربلوچ اور لیاری گینگ وار سےغیر محفوظ ہیں، انہوں نے عدالت میں عذیربلوچ کے بری ہونے سے متعلق انکشاف کیا کہ لیاری گینگ وار ملزمان کی جانب سے گواہان،پراسیکیوشن کو جان سےمارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

- Advertisement -

پبلک پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جولائی2005میں عذیر بلوچ اور اسکےساتھی کو گرفتار کیا گیا تھا، گزشتہ برس اہم گواہ اور تحقیقاتی افسر شہباب حیدر کو لیاری گینگ وار نے قتل کردیا، یہی نہیں لیاری ٹاسک فورس کے افسران اور اہلکاروں کو بھی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  ناقص تفتیش کے باعث لیاری گینگ وار کے سرغنہ کو “ریلیف” ملنے لگا

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کے خوف سے گواہان گواہی کے لیے پیش نہیں ہورہے ہیں، کیونکہ عدالتی عملے اور پراسیکیوشن کو عذیربلوچ کی جانب سےجان کےخطرات لاحق ہیں، عدالت سے استدعا ہے کہ گواہان پراسیکیوشن اور عدالتی عملےکو تحفظ فراہم کیاجائے مزید یہ کہ عدالت مقدمے میں شواہد پیش کرنےکی مہلت دے۔

وکیل سرکار نے عدالت کو بتایا کہ عزید بلوچ سے متعلق کیس پراپرٹی جل گئی ہے یا کہیں اور ہے اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، دوران سماعت سرکاری نے مقدم ےمیں کیس پراپرٹی پیش کرنےکی مہلت مانگی، عدالت نےآئندہ سماعت تک کیس پراپرٹی پیش کرنےکی آخری مہلت دیدی۔

واضح رہے کہ عزیر بلوچ ناقص تفتیش کے باعث اب تک گیارہ مقدمات میں بری ہوچکے ہیں ، لیاری گینگ وار کے سرغنہ پر مجموعی طور پر 61 مقدمات درج ہیں، جن میں قتل کے مقدمات بھی شامل ہیں۔

Comments

اہم ترین

فاروق سمیع
فاروق سمیع
تحقیقاتی صحافت پریقین رکھنے والے فاروق سمیع اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں، دہشت گردی، سیاست اورعدالتوں سے منسلک خبروں پر کڑی نظر رکھتے ہیں۔

مزید خبریں