سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جمہوری، انسانی حقوق محفوظ ہونےتک معاشی حقوق بھی محفوظ نہیں ہوں گے.
ان خیالات کا اظہار انھوںنے سکھر پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ پریس کلبزکا جمہوریت کی جنگ میں فرنٹ لائن کا کردار ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جمہوریت پسندوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں کی جارہی ہیں، الیکشن کے عمل میں بلاوجہ ادارے کو متنازع بنایا جارہا ہے، جمہوری، انسانی حقوق کے محفوظ ہونے تک معاشی حقوق بھی محفوظ نہیں ہوں گے.
بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک میں ہر چیز پر ٹیکس لگادیا گیا، مہنگائی کا سونامی ہے، حکومت کو عوام کے دکھ اور درد کا احساس نہیں، عوامی حکومت آتی ہے، تو عوام کو بچانا ان کی بڑی ذمہ داری ہوتی ہے.
ان کا کہنا تھا کہ میں عوام کے معاشی، انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے نکلا ہوں، پی ٹی آئی کے دعووں کی قلعی کھل گئی، عوام مہنگائی کا بوجھ ٹیکسز کی صورت میں اٹھا رہے ہیں. نئے پاکستان میں سینیٹ کی صورت حال مختلف ہوچکی ہے.
مزید پڑھیں: بلاول بھٹو نے وزیرریلوے شیخ رشید کے استعفےٰ کا مطالبہ کردیا
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت سے کہوں گا کہ غیر جمہوری روایت کو بند کریں، عمران خان نیویارک میں ہوں یا اسلام آبادمیں ،ہم جمہوری کام جاری رکھیں گے.
اپوزیشن سے واضح کہا ہے کہ پارلیمان کو نقصان نہیں پہنچانے دیں گے. مجھ پر دوشہیدوں کا بوجھ ہے، ان کے خون پرکبھی سودے بازی نہیں کروں گا.
ان کا کہنا تھا کہ امید کرتا ہوں کہ حاصل بزنجو اس عہدے پر اچھے طریقے سے کام کریں گے، اب چیئرمین سینیٹ کو اخلاقی طور پر استعفیٰ دے دینا چاہیے، اگر وہ استعفیٰ دینے کو تیار نہیں، تو الیکشن ہوگا.