تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں این آئی سی وی ڈی کا افتتاح کردیا

لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ این آئی سی وی ڈی جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا امراض قلب کا اسپتال ہے، ملک بھر میں ایسے دل کے اسپتال بنا سکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈیزیز (این آئی سی وی ڈی) کا افتتاح کیا۔ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک سال کے اندر 30 بیڈ سے 60 بیڈ تک کھول دیا، سندھ حکومت کا ایک اور کارنامہ ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ ترقی کسی اور صوبے میں نہیں ہو رہی ہے، سندھ حکومت نے پورے ملک کو دکھایا ہم کر سکتے ہیں۔ این آئی سی وی ڈی جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا امراض قلب کا اسپتال ہے، پنجاب، بلوچستان کے عوام یہاں دل کا علاج کرواتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد سندھ میں صحت کے سیکٹر میں بڑا کام کیا، پیپلز پارٹی نے مختلف شہروں اور علاقوں میں اسپتال کھولے۔ وزیر اعلیٰ سے درخواست ہے ہر صوبے کے ہیلتھ منسٹر کو خط بھیجیں، ہم دیگر صوبوں کو تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہیں۔

بلاول کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں ایسے دل کے اسپتال بنا سکتے ہیں۔ پیپلز پارٹی ہر چیلنج کے سامنے ڈٹ جاتی ہے، ماضی میں پیپلز پارٹی کو کئی مرتبہ چیلنج کیا گیا ہے۔ امریکا میں بھی جس ریاست میں کیس ہوتا ہے وہیں اس کی سماعت ہوتی ہے، عجیب قانون بنایا جا رہا ہے بھٹو کے خلاف ہمیشہ کیس پنڈی میں ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی احتجاج بھی جمہوری حدود میں رہ کر کرے گی، 10 سال ہوگئے ہیں ہم نے کوئی خاص احتجاج نہیں کیا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اویس مظفر سے میرا ایک دو سال سے کوئی رابطہ نہیں ہے، پہٹرول قیمتوں سے توجہ ہٹانے کے لیے اویس مظفر کی جھوٹی خبر چلائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جس نے ملک بھر میں کام کیا۔ معاشی استحکام پیدا نہیں کریں گے تو ہمیشہ بھیک مانگنا پڑے گی۔ حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا ابھی کوئی پروگرام نہیں ہے۔ اپوزیشن جماعتوں سے رابطے میں ہیں۔

Comments

- Advertisement -