تازہ ترین

صدارتی نظام رائج کرنےکی کوشش کی تووارن کررہاہوں یہ ملک ٹوٹےگا، بلاول بھٹو

اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا صدارتی نظام رائج کرنےکی کوشش کی تووارن کررہاہوں یہ ملک ٹوٹےگا، وزیراعظم کےبیان سے کوئی فرق نہیں پڑتا، مرد کوعورت کہنےسےکیاپیغام دیناچاہتےہیں۔

تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا معاشی صورتحال عوام کے سامنے ہے، عوام تڑپ رہے ہیں، پی ٹی آئی کی حکومت مزدوروں کو بے روزگارکررہی ہے، مہنگائی اتنی بڑھ گئی ہے، لوگوں کوکم تنخواہیں بھی مل رہی ہیں، ہر پاکستانی کیلئے زندگی تنگ ہوتی جارہی ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا جس بے دردی سے وزیر مہنگائی پر بات کرتے ہیں عوام دیکھ رہے ہیں، حکومت کے لوگ کہتے ہیں مہنگائی ایشو نہیں ، غربت ہمیشہ سے ایشو رہا، حکومت کا کام ہے عوام کو ریلیف پہنچائیں، ہم برداشت نہیں کریں گے آپ عوام پر کتنا ظلم کررہےہیں۔

مہنگائی اتنی بڑھ گئی ہے، ہرپاکستانی کیلئےزندگی تنگ ہوتی جارہی ہے

پی پی چیئرمین نے کہا بیرونی قرضہ بھی دیاجاسکتاہےاورعوام پرظلم بھی نہیں ہوسکتا، کیا موجودہ حکومتی وزیرصرف امیر ہونے کیلئے اقتدار میں آئے، بیرونی قرضہ کیا عوام کی کمر توڑ کر حاصل کیا جارہا ہے، یہ لوگ غریب کا حق مارنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا یہ کیسا نظام ہے امیر کو سہولتیں اور غریب پر ظلم کیاجارہا ہے، عمران خان کس معاشی انصاف کی بات کرتے ہیں، غریب کیلئے چیزیں مہنگی کی جارہی ہیں، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ غریب عوام کی بات کی ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کیا غریب عوام کو ریلیف مل سکتاہے؟ پیپلز پارٹی نے تمام حکومتوں کی نسبت سب سے زیادہ نوکریاں دیں اور 150فیصد تنخواہوں میں اضافہ کیا، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام پیپلزپارٹی کا کارنامہ ہے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا عمران خان نےکہاتھا ایک کروڑ نوکریاں دوں گا، روزگار چھین رہے ہیں، کہا تھا 50لاکھ گھر بناؤں گا، انکروچمنٹ کےنام پر گھر بھی چھینے جارہے ہیں، یہ نظام نہیں چلےگا، عوام کی معاشی صورتحال کابھی خیال رکھاجاتاہے۔

انھوں نے مزید کہا بجٹ میں عوام کوریلیف نہیں ملا تو یاد رکھیں، بےشک سیاستدانوں کوجیل میں ڈالیں عوام خود اپنے حق کیلئے نکلیں گے، آئی ایم ایف سے قرضے لینے کیلئے پارلیمان کو اعتماد میں ہی نہیں لیاگیا، عوام ٹیکسز کے ذریعے مزید بوجھ برداشت نہیں کریں گے۔

بجٹ میں عوام کوریلیف نہیں ملاتویادرکھیں

بلاول بھٹو کا کہنا تھا ہرجگہ پرناکام نااہل حکومت حملے ہی حملے کررہی ہے، نااہل حکومت کیخلاف کوئی بات کرتا ہے تو اسے برداشت نہیں کرتے، ایف آئی اے اب دہشت گردوں کےسہولت کارکےماتحت ہے۔

پی پی چیئرمین نے کہا جمہوری نظام میں اظہار رائے کی مکمل آزادی ہوتی ہے، ون یونٹ اورآمرانہ حرکتوں سے یہ ملک ٹوٹاہے، صدارتی نظام رائج کرنےکی کوشش کی تووارن کررہاہوں یہ ملک ٹوٹےگا، پیپلزپارٹی ان کےسامنےسیسہ پلائی ہوئی دیوارثابت ہوگی۔

ون یونٹ اورآمرانہ حرکتوں سےیہ ملک ٹوٹاہے

وزیراعظم عمران خان کے صاحبہ کے بیان پر ان کا کہنا تھا وزیراعظم کےبیان سےکوئی فرق نہیں پڑتا، صاحبہ لفظ کہنےسےکسی کاقدچھوٹانہیں ہوگاجس نے کہاوہ چھوٹا ہوگا، وہ اس قسم کے بیانات سے کیا پیغام دینا چاہتےہیں، کیاآپ ایسےبیان دےکرخواتین کےخلاف بات کررہےہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا مرد کوعورت کہنےسےکیاپیغام دیناچاہتےہیں، وزیراعظم کہتےہیں عورت ہوناگالی ہے، ہم سمجھتےہیں خواتین کوسوسائٹی میں آگےلاناچاہیے، ایسے بیان دے کر عمران خان اپنے بے عزتی کررہے ہیں، کچھ نہیں پتہ توبات نہ کریں، اچھی بات نہیں کرنا آتا تو خاموش رہیں۔

ایسےبیان دےکرعمران خان اپنےبےعزتی کررہےہیں

پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا وزیرخارجہ ایک بیان اور وزیراعظم دوسرا بیان دے رہے ہیں، سمجھدار لوگوں کو چاہیے ہمارے وزیراعظم کو کچھ سمجھائیں، پیپلزپارٹی ہر فورم پر حکومت کو للکار رہی ہے، اسی لیے انہیں تکلیف ہے، عجیب بات ہے اپوزیشن پارلیمان میں بات کررہی ہے اور حکومت جلسے۔

Comments

- Advertisement -