جمعرات, جنوری 23, 2025
اشتہار

سینٹرل پنجاب جاتے ہوئے آصفہ بھٹو پر حملہ ناقابل برداشت ہے، بلاول بھٹو

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ سینٹرل پنجاب جاتے ہوئے آصفہ بھٹو پر حملہ ناقابل برداشت ہے، آئی ایس آئی اور ایجنسیوں سے درخواست ہے آصفہ بھٹو پر حملہ کی تحقیقات کریں۔

تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے جیالوں اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا آپ سب نےملکرعوامی مارچ کوتاریخی بنادیا، یہ مارچ عدم اعتماد کیلئے تھا ، مارچ میں عوام نے عدم اعتماد کے حق میں فیصلہ سنا دیا اور سلیکٹڈ وزیراعظم کو مسترد کردیا ہے۔

چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ عوام نے ثابت کردیا کہ وہ جمہوریت کیساتھ ہیں، کارکنوں،عوام اورساتھیوں نے اپنا کام کرلیا ہے، اب پارلیمان پر بہت بڑی ذمہ داری ہے ، پارلیمان نے اب عوام کی امیدوں پر پورا اترنا ہے۔

- Advertisement -

بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام کے مطالبے کو پارلیمانی میں بیٹھے ممبران کو مانناپڑےگا، وہ دن دور نہیں جب پارلیمان اپنے اوپر لگے داغ کو ہٹائےگا، 2018میں جوغلطی کرائی گئی اب جتنا جلدی سیشن بلایا جائے گا اتنی جلدی ٹھیک ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نےجمہوری مارچ کیاہمارے اوپر حملہ ہوا ہم نے کسی پر نہیں کیا، عوام کی جو تعداد اسلام آبادمیں تھی اگر ہم مطالبہ کرتے تو پوراہوتا، اگراس وقت ہم جو مطالبہ کرتے تو یہ پورا کرتے، ہم ایسانہیں کرتےنہ ہی ہم ایسی سوچ رکھتےہیں۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ سینٹرل پنجاب جاتے ہوئے آصفہ بھٹو پر حملہ ہوا ، آصفہ بھٹو سے ڈرون کیمرہ ٹکرایا،وہ ویڈیو ہرطرف سے دیکھی، آصفہ بھٹو کیساتھ جو واقعہ پیش آیا وہ ناقابل برداشت ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ڈرون کیمرہ اچانک نہیں،مسلسل آصفہ کی طرف بڑھا اور حملہ کیا، میں میڈیاکی آزادی پریقین رکھتاہوں اور کسی ادارے یا میڈیا کو نشانے پر نہیں لانا چاہتا، ہمیں نظرآرہاہےوہ ڈرون آصفہ بی بی اورہماری طرف بھیجاگیا۔

انھوں نے مزید کہا آصفہ بھٹو پرحملے کے معاملے پر حکومت پر کسی قسم کا بھروسہ نہیں، آئی ایس آئی اور ایجنسیوں سے درخواست ہے واقعے کی تحقیقات کریں۔

وزیراعظم کی تقریر کے حوالے سے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کو وزیراعظم کی دھمکی ہمارے لئے برداشت کے باہرہے، میں آپ کیساتھ وہ کروں گا جو آپ کی نسلیں یاد رکھیں گی، ہم بچے نہیں رہے،ان رگوں میں شہید بینظیر،شہیدذوالفقار کا خون ہے، یہ سمجھتےہیں ہم ڈرجائیں گےپیچھےہٹ جائیں گے تو سمجھ لو جان لو ان رگوں میں شہیدبینظیر،قائدعوام کاخون ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں آپ بھی سیاست کریں موت کی دھمکی مذاق نہیں، اس ملک میں کسی نےابھی تک وہ ری ایکشن نہیں دیکھا، ہم نےکبھی بندوق استعمال نہیں کی مگراستعمال کرنا جانتےہیں، آپ ہمیں زندگی موت کی دھمکی دینگےتوپھرآپ بھی برداشت کریں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کوئی مذاق نہیں ہےیہ ایک ماڈرن ملک ہے، ہم2022میں جی رہےہیں ہماراحق ہےہم جدوجہدکریں، ہم جمہوری طریقے سے اس سیاست کاحصہ رہیں۔

پی پی چیئرمین نے خبردار کیا کہ ہمیں نہ دھمکی دو،توقع ہے کہ آئندہ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوگا، تین سال حکومت میں رہنے کے بعد کوشش کررہا ہے پی پی اورزرداری ان کا ٹارگٹ ہے، ماضی میں جب بھی آپ جیسے لوگ طاقت میں آئے آپکا ٹارگٹ پی پی رہی۔

بلاول نے کہا کہ پوری دنیا آپ کو سلیکٹڈ کے نام سے جانتی ہے تو یہ پی پی کی وجہ سے ہے، پی پی نے عوام دشمن معاہدے کوپی ٹی آئی ایم ایف ڈیل قرار دیا، یہ پی پی ہی تھی جس نے اپوزیشن کو اکٹھا کرکےآپ پردباؤ ڈالا، پیپلزپارٹی نےہردورمیں جدوجہدکی ہےہرظالم سے ٹکرائے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے بعد بھی کوئی سلیکٹڈ آیا تو یہی پی پی ڈٹ کر کھڑی ہوگی، آپ کی غلط فہمی تھی کہ پی پی جیالے ملک میں جمہوریت کا دفاع کرنے کو تیارنہیں، پی پی جیالوں نے 10دن اپنا گھر چھوڑ کر آپ کو ثابت کردیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اپوزیشن کو پی ڈی ایم کی صورت ایک کرنے کا اعزاز پیپلزپارٹی کو ہے اور عوام کے حقوق کیلئے سڑکوں پر نکلنے کا سہرا پیپلزپارٹی کے سر ہے۔

بلاول کا کہنا تھا کہ گالی، جھوٹے الزامات کے سوا عمران خان کے پاس کوئی جواب نہیں، عمران خان سے پہلے بہت سے لوگ یہی اسکرپٹ سن کر عوام تھک چکےہیں، آصف زرداری کے بارے میں30سال سے کرپشن کرپشن سن رہےہیں، آصف زرداری ایک دن بھی نہ جھکا ،آپ پی پی کو توڑ نہیں سکے۔

انھوں نے مزید کہا ان کا ارادہ تو یہی تھا آصف زرداری،فریال تالپور کو جیل میں رکھا جائیگا، یہ سمجھتے تھے ہم سب خاموش ہوجائیں گے آصف زرداری علاج کیلئے باہر چلاجائے گا ، آصف زرداری کہیں باہر نہیں جارہے پہلے ہم آپ کا بندوبست کریں گے۔

پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ میں آج بھی چیلنج کرتاہوں کہ کرپشن ثابت کرو، افتخارچوہدری جب چیف جسٹس تھاتووزیراعظم نوازشریف تھا، اسوقت سارے کے سارے کیسز ٹرائل ہوئے سپریم کورٹ میں چلے، آصف زرداری ان تمام کیسزسےباعزت بری ہوئے۔

انھوں نے الزامات لگاتے ہوئے کہا ماں کے نام پر اسپتال،مریضوں کے پیسوں سے آپ کا کچن اور جماعت چلائی گئی شرم کرو، تم سزا یافتہ ہو امریکی عدالت نے سزا سنائی ہے ، خاتون اول کیلئے احترام ہے کبھی غلط زبان استعمال نہیں کی، بیوروکریسی، پنجاب میں کوئی پوسٹنگ نہیں ملتی جب تک خاتون اول کو پیسہ نہ دیا جائے ، اس پرکیا کہو گے۔

بلاول نے مزید کہا آپ کےوزیراعلیٰ کےامیدوارکیلئےبھی پیسےمانگےگئے، بزدارصاحب نےجہاں پیسہ دیاوہاں کام جادوکی طرح چلا، جو کیسز تم پر بننےوالے ہیں عمران خان کو اس کا اندازا ہی نہیں، خاتون اول سے دعا کراؤ، کوئی اور نہیں زرداری کی حکومت آئے،بلاول بھٹو

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ تم ہوتے کون ہوں مولانا صاحب کو گالی دینے والے، آپ کی بہن علیمہ خان نےسلائی مشین بیچ بیچ کراتناپیسہ کمایا، ہم بچےہیں ؟ نہیں سمجھتےکہ علیمہ باجی نےسلائی مشین بیچ کرکیسےدولت بنائی۔

انھوں نے پیغام دیا کہ آپ نے جو ہمارے کیخلاف کرنا ہے ابھی کرلو کل تمہیں موقع نہیں ملےگا،انشااللہ اپوزیشن ملکرعدم اعتماد کے ذریعے حکومت سے نکالیں گے، اب آپ کے احتساب کاوقت آچکا ہے۔

بلاول نے مزید بتایا کہ آصفہ بھٹو پر حملے کی انکوائری چل رہی ہے، قانونی ٹیم سے رابطہ ہے ، عمران خان کی دھمکی پر بھی قانونی کارروائی کیلئےرابطے میں ہیں، سیاسی حملے پر سیاسی جواب دوں گا،اینٹ کا جواب اینٹ سے دوں گا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں