ہفتہ, فروری 8, 2025
اشتہار

پوری پارٹی کو جیل بھیج دیں، مگر پارلیمنٹ کی آزادی پر اپنا مؤقف نہیں بدلیں گے: بلاول بھٹو زرداری

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پورے خاندان،پوری پارٹی کو جیل بھیجنا ہے، تو بھیج دیں، آزادی اظہاررائے، پارلیمنٹ کی آزادی پر اپنا مؤقف نہیں بدلیں گے

ان خیالات کا اظہار انھوں نے پشاورپریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور پریس کلبز شانہ بہ شانہ کھڑے ہوں گے.

بلاول بھٹو نے کہا کہ ضیا نے پہلے منتخب وزیراعظم کی حکومت ختم کرکے آمریت قائم کی، البتہ 10 سال تاریخ میں پہلی بار دو جمہوری حکومتوں نے 5 ،5 سال مکمل کئے، جمہوریت ہو توغیرجمہوری قوتوں کے لئے حملہ کرنا مشکل ہوتا ہے.

انھوں نے کہا کہ نظام جتنا بھی کمزورہو پارلیمنٹ سے مسائل کے حل کی کوشش کر رہے ہیں، الیکشن میں تحفظات کے باوجود ہم کہتے ہیں یہ پارلیمانی حکومت ہے، ساتھ دیا جائے، بدقسمتی سے ہم جمہوریت میں آگے نہیں، بلکہ پیچھے جا رہے ہیں.

انھوں نے کہا ہے کہ حکومت اپوزیشن کی سیاست کرے گی، تو ملک کو کون چلائے گا، اس وقت پاکستان مشکل ترین وقت سے گزر رہا ہے، اس وقت معاشی صورت حال ہمارے دور سے بھی بدترین تھے.

مزید پڑھیں: قبائلی علاقوں کی تاریخ میں سب سے زیادہ پیسا آصف زرداری دور میں دیا گیا: بلاول بھٹو

ان کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو کا مقصد تھا 1973 کے آئین کو بحال کرنا ہے، بے نظیر بھٹوکی قربانی کے بعد 18ویں ترمیم سے نیا این ایف سی لے کر آئے، 1973 اور18 ویں ترمیم پر ہر طرف سے حملے ہو رہے ہیں، مگر پیپلز پارٹی 73 کے آئین، 18 ویں ترمیم پر آنچ نہیں آنے دے گی.

ان کا کہنا تھا کہ ہر قسم کا دباؤ برداشت کرنے کو تیار ہیں، مگر نظریاتی اصولوں پر سمجھوتا نہیں ہوگا،  جمہوریت کے دفاع کےلئے نئی نسل کوتیار کروں گا.

انھوں نے کہا کہ اپوزیشن متفق ہے کہ نئے چیئرمین سینیٹ کو مل کر منتخب کیا جائے، اگر اپوزیشن کو سنجیدگی دکھانی ہے، تو چیئرمین سینیٹ پر تسلسل برقرار رکھنا ہوگا، آمرانہ سوچ رکھنےوالے چاہتے ہیں میں میں اورمیں سب کام کروں گا.

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں