تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

31 جنوری تک عمران خان نے استعفیٰ نہ دیا تو مارچ ہوگا: بلاول بھٹو

لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 31 جنوری تک عمران خان نے استعفیٰ نہ دیا تو لانگ مارچ ہوگا، ہم اسلام آباد کا رخ کریں گے اور بھرپور تحریک چلائیں گے، عوام موجودہ حکومت کا بوجھ مزید نہیں اٹھا سکتے، مزید وقت دیا گیا تو ملک کا بیڑہ غرق ہو جائے گا۔

بلاول بھٹو گڑھی خدا بخش میں بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا وقت آگیا ہے تیاری کرلو،گڑھی خدا بخش کے میدان میں وعدہ کریں، لانگ مارچ کی کال دوں تو دمادم مست قلندر کا نعرہ لگا کر نکلیں گے۔

انھوں نے کہا تاریکی چھٹنے والی ہے، حکمرانوں کے احتساب کا وقت آ چکا ہے، عوام کو عوامی راج دے کر نکلیں گے۔

بلاول کا کہنا تھا معیشت تباہ ہو چکی، صوبوں کو ان کا حق نہیں دیا جا رہا، وزیر اعظم صوبوں کو حق دینے کی بجائے اس پر بات تک نہیں کرتے، حکومت نے ڈھائی سال میں ریکارڈ قرض لیے، پاکستان کی پوری تاریخ پر ان کے ڈھائی سال کے قرضوں کا وزن زیادہ ہے۔

حکومتوں میں لانا اور لے جانا سیاسی جماعتوں کا نہیں، عوام کا کام ہے، مریم نواز

بلاول بھٹو کا کہنا تھا سندھ اور بلوچستان کے جزیروں پر قبضے کیے جا رہے ہیں، یہ عوام کے ساحل ہیں ہم کسی کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، ملک میں سب سے زیادہ گیس سندھ، بلوچستان پیدا کرتے ہیں، لیکن کراچی سے کشمور، کوئٹہ سےگوادر بلکہ سوئی کے عوام کو بھی گیس نہیں ملتی، آئین کے مطابق جس کا پہلا حق ہے وہی عوام گیس کو ترس رہے ہیں۔

ہم نے ملک کو اپنے بچوں کی طرح سنبھال کر چلایا، آصف زرداری

انھوں نے کہا ہم آج بھی چاہتے ہیں کہ سی پیک کامیاب ہو، لیکن صرف وہ سی پیک کامیاب ہو سکتا ہے جو مقامی لوگوں کو فائدہ دے، ہمیں وہ سی پیک چاہیے جس کی بنیاد آصف زرداری نے رکھی تھی، جس کے لیے نواز شریف نے محنت کی، سی پیک سندھ یا پنجاب کی وجہ سے نہیں بلکہ بلوچستان اور جی بی کی وجہ سے ہے۔

بلاول کا کہنا تھا آج بے نظیر درمیان ہوتیں تو موجودہ حکمران ان کا مقابلہ نہیں کر پاتے، آج ہمیں بے نظیر کی بہادری اور ذہانت کی ضرورت ہے، بے نظیر بھٹو نے جس صبح کے لیے شہادت قبول کی وہ انشاء اللہ آئے گی۔

Comments

- Advertisement -