لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی بطور اپوزیش اتحاد، راہیں جدا ہوتی نظر آ رہی ہیں، بلاول بھٹو زرداری نے مریم نواز اور ن لیگ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کا خاندان ہے جو ماضی میں سلیکٹ ہوتا رہا۔
تفصیلات کے مطابق آج جماعت اسلامی پاکستان کے مرکز منصورہ میں بلاول بھٹو زرداری نے امیر جماعت سراج الحق کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں طنز کے تیر چلاتے ہوئے کہا ہماری رگوں میں سلیکٹ ہونا شامل نہیں، لاہور کا ایک خاندان ماضی میں سلیکٹ ہوتا رہا ہے۔
بلاول نے کہا مسلم لیگ ن کی نائب صدر (مریم نواز) کو جواب دینا ہوتا تو اپنے نائب سے صدر سے دلواتا۔
بلاول بھٹو نے کہا ہماری تیاری مکمل تھی، لانگ مارچ ملتوی نہیں ہونا چاہیے تھا، یہ سوال ضرور کروں گا کہ لانگ مارچ کو استعفوں سے جوڑنے کا مشورہ کس کا تھا۔
انھوں نے کہا کوشش ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتیں متحد ہوں، اگر ایسا نہ ہوا تو اس کا فائدہ عمران خان کو ہوگا، میاں صاحب جو مطالبہ آج کر رہے ہیں پی پی وہ 3 نسلوں سے کر رہی ہے۔
پی پی چیئرمین کا کہنا تھا ہم سمجھتے ہیں کہ اپوزیشن کا کام حکومت کو نقصان پہنچانا ہے، پنجاب حکومت کے خلاف عدم اعتماد لانا موزوں ہے، جلسے جلسوں کی بجائے پنجاب کے خلاف عدم اعتماد سے زیادہ فائدہ ہوگا۔
بلاول نے کہا ہمارے کمرے تک ہوٹل میں بک ہو چکے تھے، استعفے لانگ مارچ سے جوڑنے تھے تو فیصلے کرتے وقت کرتے، نہ کہ 10 دن پہلے، ہم نے حکومت کو نقصان الیکشن لڑنے میں ہی پہنچایا اور حکومت کو ٹف ٹائم دیا، جمہوری اصول ہے جس کی اکثریت ہوتی ہے اس کا اپوزیشن لیڈر بھی ہونا چاہیے۔