تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

بلقیس بانو کیس: مودی حکومت کا گھناؤنا کردار سامنے آگیا

نئی دہلی: بلقیس بانو کیس میں گجرات حکومت کیوں اپنا جواب جمع کرانے سے ہچکچارہی ہے؟ بھارتی صحافی نے بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ بلقیس بانو کیس کے گیارہ مجرموں کی رہائی کے خلاف دائر عرضی پر آج سماعت کرے گی جہاں گجرات حکومت نے وہ دستاویزات پیش کرنے ہیں، جن کی بنیاد پر اس سنگین معاملے کے مجرموں کو رہا کیا گیا تھا۔

تاہم سماعت سے قبل بھارتی صحافی دینک بھاسکر نے ان دستاویزات سے متعلق سنسنی خیز انکشافات کرڈالے۔

رپورٹ کے مطابق بلقیس بانو کی ساڑھے تین سالہ بچی کو بہیمانہ تشدد کے بعد قتل کرنے، ایک دن کی بچی کے قتل کرنے اور حاملہ بلقیس بانو سے اجتماعی عصمت دری جیسی تفصیلات کا ذکر دستاویزات میں سرے سے ہی نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلقیس بانو کیس: مجرموں کے بارے میں ایک اور دل دہلا دینے والا انکشاف

اس واقعہ میں ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری بھی کی گئی تھی، اس کے علاوہ ان دستاویزات میں قانونی سقم بھی موجود ہیں۔

بھارتی صحافی کے مطابق گجرات حکومت کو مجرموں کی رہائی کے لیے پانچ متعلق افراد یا اداروں کی رائے لینے کی ضرورت تھی۔ ان پانچ میں سے تین متعلقین نے اس گھناؤنے جرم کے مجرموں کی رہائی کی منظوری دی، تاہم دو نے جرم کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے قبل از وقت رہا نہ کرنے کی رائے دی۔

پانچ متعلقین میں پہلا سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ہے، جہاں متاثرہ یعنی بلقیس ہے، دوسرا، تفتیشی ایجنسی یعنی سی بی آئی، تیسرا ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، چوتھا، وہ عدالت ہے جس نے سزا سنائی اور پانچواں وہ جیل ہے جس میں مجرمان فی الحال قید تھے۔

بلقیس بانو کے علاقے کے پولیس سپرنٹنڈنٹ، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور جیل نے مجرموں کی رہائی کے حق میں اپنی رائے دی۔ غور طلب ہے کہ مجرموں میں سے ایک جس کا نام رادھے شیام شاہ ہے، کی رہائی کی سفارش ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے بھی نہیں کی تھی۔ ‘دینک بھاسکر’ کے انکشافات سے کئی سنگین سوالات اٹھ گئے ہیں۔

یاد رہے کہ سال دو ہزار دو میں گجرات کے گودھرا میں سابرمتی ایکسپریس کے ایک ڈبے کو آگ لگانے کے واقعے کے بعد پھوٹنے والے فسادات کے دوران بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی تھی اور اس کے خاندان کے سات افراد کو قتل کر دیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -