اسلام آباد: قومی اسمبلی میں جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کا بل پیش کردیا گیا، مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق نے بل کی حمایت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں جنوبی پنجاب صوبہ کے قیام کا بل پیش کردیا گیا۔ مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق سمیت ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی نے بھی نے بل کی بھرپور حمایت کی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب والوں کے لیے آج بڑا دن ہے، تحریک انصاف صوبہ بنانے کو سازش سمجھتی ہے تو سمجھے۔
پیپلز پارٹی کے نوید قمر نے بھی پنجاب میں دو صوبے بنانے کی حمایت کردی۔ مسلم لیگ ن کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ تخت لاہور نے ملک کو برباد کر دیا، لاہور کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے اقبال محمد علی نے کہا کہ جنوبی پنجاب، صوبہ بہاولپور اور جنوبی سندھ صوبہ ہونا چاہیئے۔ جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کا بل قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا۔
اس سے قبل رواں برس کے آغاز پرمسلم لیگ ن نے بہاولپور اورجنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے لیے قومی اسمبلی میں آئینی ترمیمی بل بھی جمع کروایا تھا۔ مذکورہ بل میں کہا گیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل ایک میں ترمیم سے بہاولپور، جنوبی پنجاب کے صوبوں کی تشکیل کے الفاظ شامل کیے جائیں۔
بل میں کہا گیا تھا کہ بہاولپور صوبہ وہاں کے موجودہ انتظامی ڈویژن پر مشتمل ہوگا جبکہ جنوبی پنجاب صوبہ موجودہ ڈیرہ غازی خان اور ملتان ڈویژنز پر مشتمل ہوگا اور ترمیم کے بعد ڈیرہ غازی خان اور ملتان ڈویژنز صوبہ پنجاب کا حصہ نہیں رہیں گے۔
یاد رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے الیکشن 2018 سے قبل جنوبی پنجاب کے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ان کی حکومت میں جنوبی پنجاب صوبہ ضروربنے گا۔