جمعرات, دسمبر 12, 2024
اشتہار

خیبرپختونخواہ کے سرکاری اسکولوں میں بائیومیٹرک منصوبہ عملی اقدامات کا منتظر

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: خیبرپختونخواہ حکومت کی جانب سے سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنانے کی غرض سے گزشتہ سال بائیو میٹرک سسٹم کی تنصیب کا اعلان کیا گیا تھا لیکن تاحال یہ اعلان شرمندہ تعبیر ہونا باقی ہے۔

تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ میں تحریک انصاف کی حکومت نے سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی غیر حاضری کی بڑھتی ہوئی شکایات کے تناظر بائیومیٹرک سسٹم نصب کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

حکومت کی جانب سے مارچ 2015میں اعلان کیا تھا کہ بائیومیٹرک سسٹم سرکاری سکولوں میں نصب کیا جائے گا اوراس سلسلے کے پہلے مرحلے میں محکمہ تعلیم کے دفاتراور دوسرے مرحلے میں پشاور کے 35 سکولوں کا انتخاب کیا گیا تھا۔

- Advertisement -

peshawar-post-1

اس حوالے سے بجٹ تخمینہ 270ملین روپے لگایا گیا تھا۔ محکمہ تعلیم کے زرائع کے مطابق بائیو میٹرک سسٹم کو سکول کی بجائے پہلے مرحلے میں محکمہ تعلیم کے 72دفاتر میں تنصیب کردیا گیا ہے جبکہ جن 35سکولوں کا انتخاب کیا گیا تھا ان میں نیا تعلیمی سال شروع ہونے کے باوجود یہ نظام متعارف نہیں کیا گیا ہے جبکہ اس حوالے سے پشاورکے سکولوں کے بجٹ کا تخمینہ 55لاکھ روپے لگایا گیا تھا۔

محکمہ تعلیم کے اعدادوشمار کے مطابق پشاور میں مجموعی طور پر1385سکول ہیں جن میں پرائمری، مڈل، ہائی اور ہایئر سکنڈری شامل ہیں اور ان میں اساتذہ کی تعداد 9427ہے جبکہ خیبر پختونخواہ میں سکولوں کی تعداد 28000اور اساتذہ کی تعداد 168000ہے۔

peshawar-post-2

اس سے قبل خیبر پختوخواہ حکومت نے اپریل 2014میں انڈیپینڈنٹ مانیٹیرنگ یونٹ بھی برطانیہ حکومت کی 500ملین روپے کی امداد سے تین سال کی مدت کے لئے قائم کیا تھا اور اس کا مقصد جہاں سرکاری سکولوں میں بچوں کے داخلے اور نکلنے کے اعدادو شمار رکھنا تھا وہی اساتذہ کی حاضری اور بچوں کے پڑھانے کے معیار کی جانچ کرنا بھی تھا۔

یہاں اس بات کو حوالہ دینا بھی ضروری ہے کہ پشاور یونیورسٹی نے ایک ماہ قبل بائیومیٹرک نظام کو عملی جامہ پہنادیا ہے اور یونیورسٹی ذرائع کے مطابق ابتدائی طورپران کے پاس 800اسٹاف ممبرکا ڈیٹا ریکارڈ ہوگیا ہے جبکہ اس کو دیگر فیکلٹیز تک بڑھایا جارہا ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اس سسٹم کے نفاز سے پونیورسٹی میں بروقت حاضری یقینی ہو رہی ہے اور جب یہ مکمل طور پر لاگو ہوجائے گا تو اس کو سٹاف کی تنخواہ سے بھی ملایا جائے گا اور جو سٹاف ممبر لیٹ ائے گا اس کی تنخواہ کاٹی جائے گی۔

Comments

اہم ترین

ضیاء الحق
ضیاء الحق
ضیاء الحق پیشے سے صحافی ہیں اور بیوروچیف اے آر وائی نیوز خیبر پختوانخواں کی حیثیت سے اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں

مزید خبریں