تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

پنجاب میں کیمیکل کے استعمال کے بغیر سبزیاں کیسے اگائی جارہی ہیں؟

لاہور: دنیا بھر میں کاشت کار فصل کی پیداوار بڑھانے کے لیے کیمیائی اشیا سے تیار کردہ کھاد استعمال کر رہے ہیں جو ماحول اور انسانی صحت دونوں کے لیے مضر ہے، تاہم پنجاب میں کچھ کاشت کار قدرتی کھاد تیار کر رہے ہیں۔

صوبہ پنجاب کے علاقے چوک سرور شہید میں قدرتی اشیا سے کھاد بنائی جارہی ہے جس سے آرگینک سبزیوں کا حصول ممکن ہورہا ہے۔

اس کھاد کو بنانے کے لیے لکڑی اور گنے کا خام مال استعمال ہوتا ہے۔

کھاد بنانے والے کاشت کاروں کا کہنا ہے کہ ایسی لکڑی جو کسی استعمال میں نہ آسکے اس کا برادہ بنایا جاتا ہے، اس کے بعد اسے ایک مخصوص درجہ حرارت پر پکایا جاتا ہے جس میں وہ مکمل طور پر جلنے سے محفوظ رہتی ہے۔

اس طریقے سے بنی کھاد کو بائیو چار کہا جاتا ہے اور یہ نہ صرف فصل کی پیداوار کو بڑھا رہی ہے بلکہ آرگینک سبزیوں اور پھلوں کے حصول میں بھی معاون ثابت ہورہی ہے۔

علاوہ ازیں یہ کھاد ماحول کے لیے بھی فائدہ مند ہے، ناقابل استعمال لکڑی کو عموماً جلا دیا جاتا ہے جو ماحول پر مضر اثرات مرتب کرتی ہے، یہ کھاد ماحول کو پہنچنے والے اس نقصان میں کمی کر رہی ہے۔

Comments

- Advertisement -