تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

کالی مرچ: تجارت کے میدان سے صحت کی دنیا تک

کالی مرچ کا استعمال ہمارے ہاں عام ہے۔ یہ کچن میں موجود مسالا جات میں سرِ فہرست اور ہماری غذا و ضروریات کا اہم جزو ہے۔ نباتاتی سائنس کے ماہرین نے اسے Piper nigrum کا نام دیا ہے جب کہ انگریزی زبان میں اسے Black pepper کہتے ہیں۔

کالی مرچ، ایک پھول دار بیل سے حاصل ہوتی ہے جسے خشک حالت میں ہم اپنے کھانوں میں ذائقہ پیدا کرنے کے علاوہ بعض امراض کے علاج اور جسمانی تکالیف سے نجات حاصل کرنے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔

کہتے ہیں یہ وہ غذائی جنس ہے جسے زمانۂ قدیم میں بھی نہایت اہم اور قیمتی جانا جاتا تھا۔ کالی مرچ کی کاشت اور اس کی تجارت نہایت نفع بخش سمجھتی جاتی تھی اور منڈیوں میں کالی مرچ کی خریدوفروخت کو بہت اہمیت دی جاتی تھی۔

اس کی بیل کی لمبائی 1500 میٹر تک ہوسکتی ہے جب کہ اس سے خشک حالت میں حاصل ہونے والی مرچ ملی میٹر میں اور گول شکل کی ہوتی ہے۔ اس کی بیل کو عام باغات کے علاوہ بڑے رقبے پر بھی اگایا جاتا ہے جس کے لیے ماہرینِ زراعت مختلف مہینے موزوں بتاتے ہیں۔

اسے بیل کی شاخوں سے مخصوص طریقے سے الگ کر کے دھوپ میں سکھایا جاتا ہے اور اس دوران کوشش کی جاتی ہے کہ بیجوں کو پھپھوندی نہ لگے اور یہ ہر قسم کی کیڑوں اور دیگر خرابیوں سے محفوظ رہیں۔

کالی مرچ گہرے بھورے، کالے رنگ اور سخت حالت میں ہمارے سامنے آنے سے پہلے سبز اور لال رنگ کا پھل ہوتی ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق عام استعمال کے اس بیج میں مخصوص مہک کے ساتھ الکلائیڈز بڑی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ اس کا ذائقہ کچھ تیکھا ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بخار کے بعد کی کم زوری دور کرنے، نظامِ انہضام کی فعالیت میں مؤثر ثابت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ جوڑوں کے درد میں مفید ہے۔ اسی طرح بعض جلدی امراض اور انفیکشن کو بھی کالی مرچ کے استعمال سے دور کیا جاسکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -