تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

ُپاکستانی نوجوان کا کارنامہ، بلڈ ڈونیشن ایپ متعارف

کراچی: ہنگامی حالت میں خون کی ضرورت پیش آنے پر لوگ اکثر پریشان دکھائی دیتے ہیں اور اپنے مریض کے لیے بھاگتے دوڑتے ہیں، انہی پریشانیوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کراچی کے نوجوان نے پریشان لوگوں کی مدد کا بیڑا اٹھایا۔

نوجوان یاسر امین نے ضرورت مندوں یا خون عطیہ کرنے والوں کے لیے انتہائی منفرد موبائل ایپ متعارف کروادی جس کا مقصد ضرورت مند اور عطیہ کنندہ کو ایک پلیٹ فارم پر لانا اور ان کا ایک دوسرے سے بروقت رابطہ کرانا ہے تاکہ مریض کی جان بچانے میں کردار ادا کیا جاسکے۔

blood-2

اے آر وائی نیوز (ویب) کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے یاسر نے کہا کہ ’’اس ایپ کا مقصد لوگوں کو پریشانی سے نجات دلانا ہے، ابتدائی طور پر یہ ایپ ڈھائی کروڑ کی آبادی والے شہر کے لیے متعارف کروائی گئی تاہم جیسے جیسے لوگوں کو اس ایپ کا علم ہوا انہوں نے اپنے شہروں میں بھی اسے متعارف کروانے پر زور دیا‘‘۔

یاسر کا کہنا ہے کہ ’’عام طور پر خون کی ضرورت کے وقت ڈونر اور ضرورت مند کے درمیان رابطے کا فقدان رہتا تھا جس کی وجہ سے دونوں کو مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا تھا، اس مسئلے کو مدنظر نظر رکھتے وقت ایپ میں ایسے فیچر شامل کیے گئے کہ دونوں کے درمیان رابطے میں آسانی ہو اور انہیں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے‘‘۔

خون عطیہ کرنے کی ایپ کو انہوں نے ’’لائف‘‘ کا نام دیا ہے جسے استعمال کرنے والے صارف کو اپنی رجسٹریشن کروانا لازم ہوگی، رجسٹریشن کی تصدیق کے لیے موبائل پر ایک عدد خفیہ کوڈ موصول ہوگا جس کا اندارج کرنا لازم ہوگا‘‘۔

blood-1

نوجوان کا کہنا ہے کہ انہوں نے ضرورت مندوں اور عطیہ کرنے والوں کی نشانی کے لیے دو علیحدہ رنگ مختص کیے ہیں، خون کی ضرورت پڑھنے والی درخواست پر لال رنگ کا نشانہ جبکہ عطیہ کرنے والے کی نشاندہی سبز رنگ سے ہوگی۔

blood

اگلے مرحلے میں صارف کو اگر خون کی ضرورت ہے تو وہ یہاں ایک درخواست دے گا اور جیسے ہی خون عطیہ کرنے والا شخص ایپ کھولے گا تو اُس کے سامنے یہ ایک نقشہ کھل جائے گا، درخواست پر وہ شخص کلک کرے گا جو خون عطیہ کرنے کا خواہش مند ہے‘‘۔

دورانِ گفتگو یاسر نے بتایا کہ انہوں نے جامعہ کراچی سے ریاضی میں گریجویشن مکمل کیا تاہم آئی ٹی میں دلچسپی کے باعث انہوں نے ویڈیوز کا سہارا لیتے ہوئے کئی پراجیکٹ تخلیق کیے، انہوں نے 2013 میں ایک امتحان دیا جس میں اول نمبر بھی حاصل کیا۔

ایپ بنانے والے نوجوان کی عالمی امتحان میں اول پوزیشن

جاپان میں اینڈرائیڈ ایپ کی تخلیق سے متعلق ہونے والے امتحان میں یاسر نے اول پوزیشن حاصل کی اور ایوارڈ بھی حاصل کیے، بعد ازاں انہیں نجی تعلیمی ادارے میں ملازمت مل گئی اور اب وہ بچوں کو آئی ٹی کی تعلیم دے رہے ہیں، ملاقات کے آخری حصے میں یاسر نے انکشاف کیا کہ اُن کے والد مزدور ہیں مگر انہوں نے ہماری تعلیم میں کبھی کسی چیز کی کمی نہیں آنے دی اور ہمیں اس کی اہمیت سے آگاہ کرتے رہے۔

Comments

- Advertisement -
عمیر دبیر
عمیر دبیر
محمد عمیر دبیر اے آر وائی نیوز میں بحیثیت سب ایڈیٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں