جمعرات, نومبر 13, 2025
اشتہار

بلڈ پریشر صبح سویرے کیوں بڑھتا ہے؟ ماہرین نے وجوہات بتا دیں

اشتہار

حیرت انگیز

ہائی بلڈ پریشر (ہائپرٹینشن) وہ حالت ہے جب آپ کی شریانوں میں خون کا دباؤ مسلسل بہت زیادہ ہو جاتا ہے، جس سے دل کے دورے، فالج اور گردے کی خرابی جیسے سنگین صحت کے مسائل لاحق ہو سکتے ہیں۔

اس حالت میں سر درد، سانس کی قلت اور دھندلا پن جیسی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں، اگرچہ اکثر س کی کوئی نمایاں علامات نہیں ہوتیں لیکن یہ ایک خاموش قاتل کی مانند چپکے سے انسان کی جان لیتا ہے۔

لاہور: ہائی بلڈ پریشر آج کل ایک عام مرض بن چکا ہے جس کی متعدد وجوہات سامنے آتی ہیں، جن میں خراب طرزِ زندگی اور جسمانی سرگرمیوں کی کمی نمایاں ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق، عام طور پر نیند کے دوران بلڈ پریشر کم ہو جاتا ہے، لیکن صبح بیداری کے بعد جسم میں ہارمونز کا اخراج بلڈ پریشر کو بڑھا دیتا ہے۔

صحت سے متعلق خبریں اور معلومات

اگر یہ اضافہ حد سے زیادہ ہو جائے تو اسے مارننگ ہائی بلڈ پریشر کہا جاتا ہے، جو دل کے امراض اور فالج کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کی کئی دوائیں قلیل المدتی اثر رکھتی ہیں اور ان کی تاثیر رات کے وقت کم ہو جاتی ہے، جس کے نتیجے میں صبح کے وقت بلڈ پریشر قابو سے باہر ہو سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق صبح کے وقت بلڈ پریشر میں اضافے کی ایک بڑی وجہ سلیپ ایپنیا ہے، اس کیفیت میں نیند کے دوران سانس بار بار رکنے سے آکسیجن کی سطح کم ہو جاتی ہے اور تناؤ کے ہارمونز، جیسے ایڈرینالین اور کورٹیسول، بڑھ جاتے ہیں۔

ان ہارمونز کی وجہ سے صبح بلڈ پریشر معمول سے زیادہ ہو جاتا ہے۔ تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ سلیپ ایپنیا کے علاج سے بلڈ پریشر اور دل کے امراض کے خطرات کم کیے جا سکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کی کئی دوائیں قلیل المدتی اثر رکھتی ہیں اور ان کی تاثیر رات کے وقت کم ہو جاتی ہے، جس کے نتیجے میں صبح کے وقت بلڈ پریشر قابو سے باہر ہو سکتا ہے۔ اسی لیے ڈاکٹرز طویل اثر رکھنے والی ادویات اور ان کے درست وقت پر استعمال کی ہدایت دیتے ہیں۔

ماہرین نے واضح کیا ہے کہ سونے سے پہلے نمکین یا پراسیس فوڈز کا استعمال جسم میں پانی برقرار رکھتا ہے اور خون کے حجم کو بڑھاتا ہے، جس سے صبح بلڈ پریشر بلند ہو سکتا ہے۔ رات کو بھاری کھانے بھی دل اور دوران خون پر دباؤ ڈال کر اس مسئلے کو بڑھاتے ہیں۔

صبح کے وقت جسم میں کورٹیسول اور ایڈرینالین جیسے ہارمونز کا اضافہ ایک قدرتی عمل ہے، لیکن جن افراد میں تناؤ، اضطراب یا دیگر مسائل زیادہ ہوں، ان میں یہ اضافہ خطرناک حد تک بڑھ سکتا ہے۔ یہ صورتحال دل کے مسائل کو جنم دے سکتی ہے اور نیند کے معیار کو مزید خراب کر دیتی ہے۔

اہم ترین

مزید خبریں