کراچی: پارکو پائپ لائن سے سرنگ بنا کر تیل چراتے ہوئے ہلاک ہونے والے دو افراد کی لاشیں چھپانے کی کوشش کرنے والے 3 افراد کو پولیس نے باقاعدہ گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے تیل چوری کے کیس میں کاروں میں لاشیں چھپانے والے تین ملزمان کو باقاعدہ گرفتار کر کے واقعے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں بن قاسم تھانے میں درج کر لیا ہے۔
مقدمہ قتل بالسبب، ثبوت مٹانے اور دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے، جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز 2 مشکوک کاریں پولیس کو دیکھ کر تیزی سے بھاگیں، پولیس نے گلشن اسٹیل مل پل سے گلشن حدید تک کاروں کا پیچھا کیا، جب کاریں روکی گئیں تو پچھلی سیٹوں پر 2 لاشیں موجود تھیں۔
مقدمے کے متن کے مطابق دونوں لاشوں پر کوئی زخم نہیں تھا لیکن مٹی موجود تھی، کار میں موجود 3 ملزمان امین، گل بہار اور زبیر کو گرفتار کیا گیا، ملزمان نے بتایا کہ انھوں نے پورٹ قاسم پر خالی گودام میں سرنگ بنائی ہوئی تھی، جس میں پارکو کی لائن میں تیل چوری کے لیے کلپ لگائے گئے تھے۔
متن کے مطابق ملزمان بتایا کہ زاہد خان اور عبدالغنی نامی افراد کلپ چیک کرنے گئے تو باہر نہیں نکلے، دونوں سے جب رابطہ نہ ہوا تو ہیوی مشینری منگوا کر سرنگ سے انھیں نکالا گیا، تاہم سرنگ دبنے کی وجہ سے دونوں ہلاک ہو چکے تھے۔
ملزمان ثبوت مٹانے کے لیے لاشوں کو چھپانے جا رہے تھے، تاہم پولیس نے انھیں پکڑ لیا، ملزمان کی گاڑیاں قبضے میں لے لی گئی ہیں، اور ان کے ایک ساتھی دلاور کی تلاش جاری ہے جو تاحال پولیس کی گرفت میں نہیں آ سکا ہے۔