تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

کھلونا کیسے ٹوٹا؟ فوٹیج نے بچے کے والد کو ہزاروں ڈالر واپس دلا دیے

ہانگ کانگ: بچوں کے ہاتھوں کھلونے ٹوٹتے رہتے ہیں، تاہم ہانگ کانگ کے ایک اسٹور میں ایک بچے کے ہاتھوں مہنگا کھلونا ٹوٹ گیا، جس پر اس کے والد کو بھاری جرمانہ ادا کرنا پڑا، تاہم اس واقعے کی فوٹیج سامنے آنے پر صورت حال تبدیل ہو گئی۔

تفصیلات کے مطابق ہانگ کانگ کی ایک کھلونوں کی دکان کی ایک تصویر فیس بک پر سامنے آئی تھی، جس میں لالا دی ٹیلی ٹوبی نامی کھلونے کی بکھری ہوئی باقیات کے ارد گرد ایک خاندان کھڑا دکھائی دے رہا تھا، یہ تصاویر فیس بک پر وائرل ہوگئیں۔

بتایا گیا کہ چینگ نامی شخص کے بیٹے نے اس کھلونے کو لات مار کر گرا کر توڑا تھا، جس پر اسٹور کے عملے نے انھیں خبردار کیا اور کھلونے کی رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا، بچے کے والد کو 5 ہزار 879 سنگاپوری ڈالرز ادا کرنے پڑے۔

جب یہ تصاویر فیس بک پر وائرل ہوئیں تو سوشل میڈیا صارفین نے بھی بچے پر غم و غصے کا اظہار کیا، اور اسٹور کے ساتھ ہم دردی دکھائی تھی۔

تاہم، جلد ہی ایک سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی، جس میں اس کے برعکس دکھایا گیا تھا، فوٹیج میں ثابت ہو گیا کہ 5 سالہ لڑکے نے کھلونے کو لات نہیں ماری تھی، بلکہ اس پر ٹیک لگانے کی کوشش کی تھی، جس کی وجہ سے وہ گر کر ٹوٹ گیا۔

یہ فوٹیج سامنے آنے پر عوامی رد عمل کھلونوں کی دکان کے خلاف ہو گیا، جس پر اسٹور نے اس لڑکے کے والد کو تمام رقم واپس کر دی، اور مذکورہ خاندان سے معافی بھی مانگی۔

اسٹور KKPlus نے بیان میں کہا کہ اس طرح کے واقعات سے بچنے کے لیے وہ دکان کے اندر بہتری لائیں گے، کیوں کہ کھلونا گرایا نہیں بلکہ خود ہی بہت آسانی سے گر گیا تھا، سوشل میڈیا صارفین نے سوال اٹھایا کہ 1.8 میٹر لمبے کھلونے کو بہتر طریقے سے محفوظ یا حفاظتی گھیرے میں کیوں نہیں رکھا گیا تھا؟

بعد ازاں اسٹور کے منیجر نے بھی تسلیم کیا کہ انتظامیہ بہتر احتیاطی تدابیر اختیار کر سکتا تھا۔

Comments

- Advertisement -