لندن: یورپی یونین اور برطانیہ کے درمیان بریگزٹ سے متعلق طویل مدتی توسیع پراتفاق ہوگیا، یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے کہا ہے کہ دونوں فریقوں نے 31 اکتوبر تک بریگزٹ میں لچک دار توسیع پر اتفاق کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ کا یورپی یونین سے انخلاء سے کی تاریخ میں توسیع کےلیے برسلز میں مسلسل 5 گھنٹے تک یورپی سربراہوں کا اجلاس جاری رہا، ڈونلڈ ٹسک کا کہنا ہے کہ ’میرا پیغام برطانوی دوستوں کیلئے ہے کہ برائے مہربانی اس بار وقت ضائع مت کیجیئے گا‘۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹسک کا مزید کہنا تھا کہ برطانیہ اپنی حکمت عملی پر نظر ثانی کرے یا بریگزٹ اور آرٹیکل پچاس کو ایک ساتھ منسوخ کردے۔
EU27/UK have agreed a flexible extension until 31 October. This means additional six months for the UK to find the best possible solution.
— Donald Tusk (@eucopresident) April 10, 2019
برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے کہا کہ برطانیہ کا ابھی بھی مقصد جلد از جلد یورپی یونین سے انخلاء ہے۔
اس سے قبل برطانوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ برطانیہ،یورپی یونین سے انخلاء کی تاریخ میں 03 جون تک توسیع چاہتا ہے۔
اس حوالے سے شمالی آئرلینڈ کے وزیراعظم لیو واراڈکرکا کہنا تھا کہ برطانیہ لازمی طور پر مئی میں یورپی یونین کے انتخابات منعقد کرائے یا یکم جون کو بغیر معاہدے کے یورپی یونین سے نکل جائے۔
And we’re done. (1) Flextension to Oct 31st (2) We’ll take stock of situation at our regular summit in June (3) UK to take part in @Europarl_EN election or must leave on June 1st without a deal.
Good night !
— Leo Varadkar (@LeoVaradkar) April 11, 2019
خیال رہے کہ وزیر اعظم تھریسامے کی جانب سے بریگزٹ کےلیے معاہدے کے تیار کردہ مسودے کو برطانوی اراکین پارلیمنٹ تین مرتبہ مسترد کرچکے ہیں، مذکورہ معاہدے پر یورپی یونین اور برطانیہ کے درمیان نومبر 2018 میں اتفاق ہوگیا تھا۔
بریگزٹ ڈیل: برطانوی وزیراعظم آج اہم ملاقاتیں کریں گی
یاد رہے کہ ملکی ارکان پارلیمنٹ یورپی یونین سے ڈیل کے ذریعے علیحدگی اختیار کرنا چاہتے ہیں جبکہ یورپی ممالک کی جانب سے برطانیہ کو عندیہ دیا گیا تھا کہ اگر 12 اپریل تک بریگزٹ معاہدہ منظور ہوگیا تو ٹھیک ورنہ برطانیہ کو بغیر ڈیل کے یورپی یونین سے علیحدہ ہونا پڑے گا۔
واضح رہے کہ برطانیہ کو 2016 کے ریفرنڈم کے مطابق 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا تھا تاہم ہاؤس آف کامنز کی جانب سے متعدد مرتبہ بریگزٹ معاہدے کی منسوخی کے باعث بریگزٹ میں 12 اپریل توسیع کی گئی تھی۔