تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

رافیل لے آئیں یا ایس400 ہم اپنے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر

راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ رافیل لے آئیں یا ایس400 ہم اپنے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے نیوز کانفرنس کے آغاز میں کہا کہ 14 اگست کی مناسبت سے قوم کو آزادی کے 73 سال مبارک ہو،آزادی ایک بہت بڑی نعمت ہے،اس کی قدر ان ماؤں سے پوچھیں جو اپنے شہیدوں کو پاکستان کےجھنڈوں میں دفن کرتی ہیں۔

مقبوضہ کشمیر سے متعلق ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دنیا کا کوئی ظلم ایسا نہیں جو کشمیریوں پر نہ ڈھایا جا رہا ہو،سلام ہے کشمیریوں کو جو آزادی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکی قیادت ایک سال سے پابند سلاسل ہے۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ حکومت پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو ہر عالمی فورم پر اٹھایا ہے،یو این جنرل سیکریٹری نے بھی مسئلہ کشمیر کے حل کو جنوبی ایشیا کے امن کے لیے ناگزیر قرار دیا، ایک سال کے دوران یو این سیکیورٹی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر 3 مرتبہ اجلاس ہوا۔

انہوں نے نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ بھارت ایل اوسی پر معصوم کشمیریوں کو نشانہ بنا رہا ہے،بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی میں بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا جا رہا ہے، جس کا پاک فوج بھرپور جواب دیتی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ حال ہی میں انٹرنیشنل میڈیا نے ایل او سی کا دورہ کیا اور شہریوں سےملاقات کی،بھارت انٹرنیشنل میڈیا یا یو این مبصرین کو ایل او سی جانے نہیں دیتا،آزاد کشمیرمیں یو این مبصرین یا انٹرنیشنل میڈیا کو جانے کی مکمل آزادی ہے۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ حال ہی میں بھارت میں ایک دہشت گردگروپ کی نشاندہی کی گئی ہے،بھارت اپنے دہشت گردوں کو ہمسایوں خصوصاً پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کر رہا ہے،بھارت منصوبے کے تحت مقبوضہ کشمیر سے مسلمانوں کو بے دخل کرنا چاہتا ہے۔

پریس کانفرنس میں میجر جنرل بابر افتخار کا کہا تھا کہ پاکستان نے افغانستان میں امن کی بحالی کے لیے بھر پور کردار ادا کیا ہے، امید کرتے ہیں افغانستان میں امن بہت جلد بحال ہوگا،افغانستان میں امن کا مطلب ہے پاکستان میں امن قائم ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ پاک افغان سرحد پر1700 کلومیٹر فاصلے پر فینسنگ کا عمل مکمل کر لیاگیا ہے،سرحدی باڑ لگانے کے لیے ایک علاقے سے 70 آئی ای ڈیز کا صفایا کیا گیا،پاک افغان سرحد پر ایک ہزار سرحدی چیک پوسٹیں بنائی جا رہی ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آپریشن ردالفسادمیں ایک لاکھ سے زائدانٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیےگئے، آپریشن کے دوران 18 ہزار سے زائد دہشت گردوں کو ماراگیا،ردالفساد میں 400ٹن بارودی مواد اور 70 ہزار سے زائد اسلحہ برآمد کیاگیا۔

بائبرڈ وار کے حوالے سے بات کرتے ہوئے میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ اس کے ذریعے ہمارے دشمن بنیادی ایشوز سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں،انفارمیشن کے ایسے دور میں ہیں جہاں وہ ایک اہم ہتھیار بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انفارمیشن کو معاشرےمیں افراتفری پھیلانے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے،فیک نیوز کے ذریعےقومی اداروں کو ٹارگٹ کر کے غیر یقینی صورتحال پیدا کی جا رہی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ غلط انفارمشین دے کر لیڈرشپ کے خلاف مہم کے ذر یعے لوگوں کوگمراہ کیا جا رہا ہے،غلط انفارمیشن اور فیک نیوز کے خلاف ہمیں اجتماعی اور انفرادی کردار ادا کرنا ہوگا۔

میجر جنرل بابر افتخار نے پاکستانی میڈیا کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے کو ہمارے میڈیا نے ناکام بنایا ہے،پاکستان کی یوتھ نے بھارت کے سائبر حملوں کو ناکام بنایا ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران پاک سعودی تعلقات سے متعلق سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات تاریخی اور برادرانہ ہیں،پاکستان کے عوام کے دل سعودی عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ بھارت اپنے بجٹ کا بہت بڑا حصہ اسلحے کی خریداری پر استعمال کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ رافیل لے آئیں یا ایس 400 ہم اپنے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔

Comments

- Advertisement -