جکارتہ: انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں 6 روز قبل کنویں میں گرنے والے شخص کو زندہ نکال لیا گیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ جیکب رابرٹ اپنے کتے کو بچانے کی کوشش کررہے تھے کہ اسی دوران اُن کا پاؤں پھسلا اور وہ تیرہ فٹ گہرے کنویں میں گر گئے۔
مذکورہ سیاح کا کہنا ہے کہ وہ اپنے کتے کے ساتھ چہل قدمی کررہے تھے کہ اسی دوران پیٹ جاٹو کے مقام پر کچھ جانوروں نے اُن کے کتے پر حملہ کیا۔
’کتا جانوروں سے خوفزدہ ہوکر رسی چھڑا کر تیزی سے بھاگا، وہ کنویں کے بالکل قریب پہنچ چکا تھا، میں نے اُسے بچانے کی کوشش کی تو خود گڑھے میں گر گیا‘۔
رابرٹ کا کہنا ہے کہ جب میں کنویں میں گرا تو اندر پانی موجود تھا، میں نے گرنے کے بعد مدد کے لیے پکارنا شروع کیا، 6 روز بعد ایک کسان نے میری آواز سنی اور پھر ریسکیو ٹیم کو میری موجودگی سے متعلق آگاہ کیا۔
ریسکیو ٹیم کے رضا کار جائے وقوعہ پر پہنچے اور انہوں نے اندر رسیاں پھینکیں، رضاکاروں نے رابرٹ کو ہدایت کی کہ وہ اپنے کمر پر انہیں کس کے باندھ لے، بعد ازاں اُن رسیوں کو کھینچ کر برطانوی سیاح کو باہر نکالا گیا۔
ریسکیو ٹیم کی سربراہی کرنے والے گیڈ ڈرماڈا کا کہنا تھا کہ ’ایک کسان اپنی گائے کو چرانے کے لیے نکلا تو اُسےکنویں میں سے کسی کے پکارنے کی آوازیں سنائی دیں، وہ شخص مدد کے لیے پکار رہا تھا، کسان نے ہمت کر کے جب گڑھے میں جھانکا تو اندر ایک شہری موجود تھا‘۔
ریسکیو حکام نے رابرٹ کو باہر نکالا تو معلوم ہوا کہ گرنے کی وجہ سے اُن کے ایک پیر میں فریکچر ہوگیا ہے، جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا، برطانوی شہری نے گاؤں کے لوگوں اور ریسکیو حکام سے اپیل کی کہ وہ اُنہیں کتا بھی تلاش کر کے دیں۔
رابرٹ کا کہنا تھا کہ وہ 6 دن تک بغیر کھائے پیئے رہے۔ ’مجھے ایسا معلوم ہورہا تھا کہ اب جلد ہی میں مر جاؤں گا، یہ سوچ کر بہت زیادہ خوف بھی آرہا تھا‘۔