تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

برطانوی پاؤنڈ اسٹرلنگ کو ریکارڈ کمی کا سامنا

ڈالر کے مقابلے میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر اب تک کی کم ترین سطح پر آگئی ہے اس کے ساتھ ہی پاؤنڈ یورو کے مقابلے میں بھی گرگیا ہے۔

یہ اقدام برطانوی حکومت کی جانب سے ٹیکسوں میں بڑے پیمانے پر کٹوتیوں کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے جس کی ادائیگی اربوں پاؤنڈ قرض لے کرکی جائے گی۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں حصص کی منڈیوں میں بھی کمی واقع ہوئی ہے کیونکہ بلند شرح سود کے خدشات کی وجہ سے مالیاتی نظام پر کافی دباؤ تھا۔

ایشیائی تجارتی منڈیوں میں ایک موقع پر پاؤنڈ تقریباً5 فیصد گر کر سال1985 کی کم ترین سطح سے نیچے آگیا اور1.0327 ڈالر تک پہنچ گیا۔

برطانوی پاؤنڈ ایشیا کی تجارت میں ایک موقع پر تقریباً 5 فیصد گر کر 1985 کی کم ترین سطح سے نیچے آ گیا اور 1.0327 ڈالر تک پہنچ گیا۔ برطانوی کرنسی آخری بار $1.072 تک کی قیمت تک بحال ہو سکی تھی۔

یاد رہے کہ پاؤنڈ کی قیمت خریداروں سے لے کر کاروباری مالکان اور سرمایہ کاروں تک ہر ایک کو متاثرکرتی ہے، جس طرح ہم جو چیزیں خریدتے ہیں ان کی قیمتوں میں اضافہ گھریلو بجٹ کو متاثرکرتا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر پاؤنڈ کی قیمت کم ہے تو بیرون ملک سے خریدے ہوئے مال کی قیمت بھی بڑھ جاتی ہے، مثال کے طور پر برطانیہ میں استعمال ہونے والی گیس، خوراک اور ٹیکنالوجی سمیت دیگر کی قیمت ڈالر کی شکل میں ادا کی جاتی ہے۔

ٹیکنالوجی جیسے موبائل فون، یا بیرون ملک بنائی جانے والی کاریں مزید مہنگی ہوسکتی ہیں، یہاں تک کہ برطانیہ میں بنائی گئی چیزوں کی قیمت بھی زیادہ ہوسکتی ہے اگر پرزے دوسرے ممالک سے خریدے جائیں۔

برطانوی وزیرخزانہ کواسی کوارٹینگ نے جمعہ کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ انکم ٹیکس کی موجودہ شرح کو ختم کرنے کے علاوہ کارپوریٹ ٹیکسوں میں منصوبہ بندی کے اضافے کو بھی منسوخ کر رہے ہیں۔

پونڈ کیوں گرگیا ہے؟

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں سرمایہ کار بڑی مقدار میں غیر ملکی کرنسی خریدتے اور فروخت کرتے ہیں، اس کا مقصد یہ امید کرکے منافع حاصل کرنا ہے کہ خریدی گئی کرنسی کی قیمت فروخت ہونے والی کرنسی سے زیادہ ہوگی۔

حکومت کی جانب سے منی بجٹ میں ٹیکسوں میں بھاری کٹوتی کے اعلان کے بعد جمعے کے روز پاؤنڈ کی قدر میں کمی واقع ہوئی۔

رابوبینک سے تعلق رکھنے والی جین فولی نے کہا کہ اس کی وجہ سرمایہ کار پونڈ فروخت کر رہے ہیں کیونکہ انہیں حکومت کے منصوبوں کے بارے میں شکوک و شبہات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ فکر مند ہیں کہ ان میں سے کچھ ٹیکس کٹوتیوں کا اعلان کیا گیا ہے جو مکمل طور پر فنڈ نہیں کیا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -