پیر, دسمبر 2, 2024
اشتہار

برطانوی پارلیمنٹ میں غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد مسترد، لیبر پارٹی میں بغاوت

اشتہار

حیرت انگیز

برطانوی پارلیمنٹ میں غزہ میں فوری جنگ بندی کی تحریک مسترد کردی گئی قرارداد منظور نہ ہونے پر لیبر پارٹی میں بغاوت ہوگئی اور کئی شیڈو وزرا مستعفی ہوگئے۔

غزہ پر 40 روز سے جاری اسرائیلی جارحیت میں 10 ہزار سے زائد معصوم فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جس میں نصف تعداد بچوں کی ہے۔ صہیونی ریاست کی اس ستم گری کے خلاف پوری دنیا میں آوازیں اٹھائی جا رہی ہیں اور جنگ بندی کے مطالبات سامنے آ رہے ہیں۔

برطانوی پارلیمنٹ میں بھی غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد پیش کی گئی جو منظور نہ ہوسکی۔ تحریک مسترد ہونے پر لیبر پارٹی میں واضح دراڑیں پڑ گئی ہیں اور پارٹی سربراہ کئیر اسٹارمر کو اپنی جماعت میں بغاوت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور کئی شیڈو وزرا مستعفی ہوگئے ہیں

- Advertisement -

برطانوی میڈیا کے مطابق پارلیمنٹ میں پیش کرداہ قرارداد میں جنگ بندی کے حق میں 125 اور مخالفت میں 293 ووٹ پڑے۔

درجنوں لیبر ارکان نے قیادت کی مخالفت کی اور جنگ بندی کیلیے ووٹ دیا جن میں پاکستانی نژاد ایم پی افضل خان، ناز شاہ، یاسمین قریشی، خالد محمود بھی شامل ہیں جب کہ افضل خان اور یاسمین قریشی سمیت کئی شیڈو وزرا بھی اپنے عہدوں سے مستعفی ہو گئے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق غزہ میں انسانی ہمدردی کے تحت جنگی کارروائیوں میں وقفے کے لیے پیش کی گئی لیبر پارٹی کی قرارداد بھی مسترد ہوگئی۔

جنگ بندی سے متعلق اسکاٹش نیشنل پارٹی کی قرارداد بھی منظور نہ کی جاسکی، اسکاٹش نیشنل پارٹی کی قرارداد کی حمایت میں شیڈو کابینہ کے اراکین سمیت لیبر پارٹی کے متعدد اراکین نے پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ ڈالا۔

سلامتی کونسل میں غزہ جنگ میں طویل وقفے کی قرارداد منظور

ووٹنگ کے دوران ہزاروں افراد پارلیمنٹ کے باہر جنگ بندی کیلیے احتجاج بھی کر رہے تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں