تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

برطانوی وزیراعظم نے روس یوکرین جنگ روکنے کا حل پیش کردیا

برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے روس یوکرین جنگ روکنے اور بحران حل کرنے کیلیے 6 نکاتی منصوبہ پیش کردیا ہے۔

روس یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد جہاں دنیا کے مختلف ممالک روس پر پابندیاں عائد کررہے ہیں وہیں اس جنگ کو روکنے اور بحران کے حل کیلیے بین الاقوامی سطح پر کوششیں بھی جاری ہیں، ترکی اور سعودی عرب روس اور یوکرین کو بحران کے حل کیلیے ثالثی کی پیشکش کرچکے ہیں اب برطانوی وزیراعظم بورس جانسن بھی اس حوالے سے آگے آئے ہیں۔

برطانوی بورس جانسن نے آئندہ ہفتے لندن میں ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ میں عالمی رہنماؤں کی میزبانی سے قبل امریکی اخبار کیلیے ایک مضمون لکھا ہے جس میں انہوں نے روس یوکرین بحران کیلیے چھ نکاتی حل پیش کیا ہے۔

بورس جانسن نے اپنے مضمون میں اس بات کا اعادہ بھی کیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو عسکری طاقت کے ذریعے بین الاقوامی قوانین کو پھر سے لکھنے میں کسی بھی قیمت پر کامیاب نہیں ہونے دینا چاہیے۔

بورس جانسن نے تنازع کے خاتمے کیلیے بین الاقوامی سطح پر کوششیں تیز کرنے پر زور دیتے ہوئے مسئلے کے حل کیلیے چھ نکات دنیا کے سامنے رکھے ہیں۔

ان نکات کے مطابق عالمی رہنماؤں کو یوکرین کیلیے ’بین الاقوامی انسانی اتحاد تشکیل دینا ہوگا‘۔ دوئم یوکرین کی ’سیلف ڈیفنس کی کوشش‘ کی حمایت کرنا ہوگی۔

چھ نکاتی منصوبے کے تیسرے نکتے کے مطابق روس پر معاشی دباؤ کو مزید بڑھانا چاہیے اور چوتھے اقدام کے طور پر بین الاقوامی برادری کو یوکرین کیخلاف روس کے اقدامات کو بتدریج معمول پر لانے جیسے فیصلے کی مخالفت پر زور دینا چاہیے۔

بورس جانسن پانچویں شق میں کہتے ہیں کہ یوکرین کی جائز حکومت کی مکمل شراکت کے ساتھ جنگ کا سفارتی حل تلاش کیا جائے اور آخر میں نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) ممالک کے درمیان سیکیورٹی اور لچک کو مضبوط بنانے کیلیے فوری مہم شروع کی جانی چاہیے۔

برطانوی وزیراعظم نے اپنے مضمون میں مزید لکھا ہے کہ ہمیں فوجی طاقت کے ذریعے قوانین کو دوبارہ لکھنے کی کوشش کا دفاع کرنا چاہیے۔ دنیا دیکھ رہی ہے کہ یہاں یوکرین کے لوگ مستقبل کے مورخ نہیں بلکہ ہمارے جج بنیں گے۔

Comments

- Advertisement -