تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

آرچی کے خلاف نسل پرستانہ ٹویٹ ریڈیو میزبان کو مہنگا پڑگیا

لندن : پرنس ہیری اور میگھن مرکل کے نومولود بچے کی نسل پرستانہ بنیاد پر توہین کرنے والے نجی چینل کے ملازم کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی شاہی خاندان کے چھوٹے نواب شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل کے  نومولود بچے کے خلاف نسلی بنیادوں پر ٹویٹ برطانوی نشریاتی ادارے کے ملازم کو مہنگا پڑگیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی نشریاتی ادارے کے ریڈیو بی بی سی 5 کے براڈکاسٹر ڈینی بیکر نامی ملازم نے نسل پرستانہ بنیادوں پر توہین آمیز ٹویٹ کیا تھا، ڈینی نے ٹویٹ میں ایک تصویر شیئر کی تھی جس میں ایک چیمپنزی کپڑوں میں ملبوس تھا اور ساتھ لکھا تھا ’شاہی بچّہ اسپتال سے گھر جارہا ہے‘۔

ڈینی بیکر نے گزشتہ روز اپنے ٹویٹ میں ٹویٹر صارفین کو آگاہ کیا کہ انہیں توہین آمیز ٹویٹ کرنے کے جرم میں نوکری سے فارغ کردیا گیا ہے۔

نشریاتی ادارے کا کہنا تھا کہ ’مذکورہ آر جے کا ٹویٹ فیصلے کی سنگین غلطی تھا‘ اور یہ پوسٹ ہماری اقدار کے منافی تھی‘۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق چینل انتظامیہ نے کہا کہ ’مذکورہ پیش کار ایک ذہین اور قابل شخص تھا‘۔

خیال رہے کہ آرچی شاہی خاندان کا پہلا بچّہ ہے جس کے والدین علیحدہ علیحدہ نسل سے تعلق رکھتے ہیں یعنی والدہ امریکی اور والد برطانوی ہیں، میگھن مرکل کو اسی وجہ سے نسل پرستانہ رویوں کا سامنا کرنا پڑا کیوں ان کے والد سفید فام امریکی اور والدہ سیاہ فام افریقی نژاد امریکی ہیں۔

Comments

- Advertisement -