جمعہ, دسمبر 13, 2024
اشتہار

کیمبرج اینالیٹیا اسکینڈل’ برطانیہ نے فیس بک پر جرمانہ عائد کردیا

اشتہار

حیرت انگیز

لندن : برطانوی حکومت نے کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل کی تحقیقات کے بعد فیس بک کو صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت نہ کرنے کے جرم میں 6 لاکھ 63 ہزار ڈالرز کا جرمانہ عائد کردیا۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت نے صارفین کی ذاتی معلومات کو بہتر انداز میں تحفظ فراہم نہ کرنے کے جرم میں فیس بک کو پہلی بار 6 لاکھ 63 ہزار ڈالرز جرمانہ ادا کرنے کی سزا کا اعلان کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کے سرکاری ادارے نے کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل کیس کی تحقیقات کرنے کے بعد فیس بک کو جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

- Advertisement -

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فیس بک انتظامیہ کے لیے مذکوہ جرمانہ ادا کرنا کوئی بڑی بات نہیں کیوں کہ سماجی رابطے کی ویب سایٹ ہر سات منٹ میں 6 لاکھ ڈالرز سے زائد کی رقم کما لیتی ہے، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل کے حوالے یہ سزا کا آغاز ہے۔

خیال رہے کہ چند ماہ قبل سامنے آنے والے کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل کے بعد سماجی رابطے کی ویب سایٹ کو کافی بدنامی کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اس کی ساکھ کو بھی بہت نقصان پہنچا تھا۔ فیس بک کے حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی تھی اور ساتھ ساتھ مارک زکربرگ کو بھی امریکا کی قانون ساز اسمبلی میں پیش ہونا پڑا تھا۔

خیال رہے کہ برطانوی اور امریکی میڈیا کے مطابق سال 2014 میں کیمبرج اینالیٹیکا نے مبینہ طور پر ایک سافٹ ویئر کے ذریعے فیس بک استعمال کرنے والے 5 کروڑ صارفین کا ڈیٹا چوری کیا۔

کیمبرج اینالیٹیکا، ایک برطانوی کمپنی تھی، جسے 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات کے دوران دولت مند ریپبلکن ڈونرز کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے لیے سرمایہ فراہم کیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فیس بک صارفین کا ڈیٹا چوری کرنے والی کیمبرج اینالیٹیکا کمپنی نے تحقیقاتی ادارے کو بتایا کہ کمپنی نے 8 کروڑ 70 لاکھ صارفین تک غیر قانونی طور پر رسائی حاصل کرلی تھی۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حکومت نے تاحال صرف سزا کا اعلان کیا ہے، تاہم فیس بک کو تحقیقات کے حوالے سے اپنا مؤقف پیش کرنے کا اختیار دیا گیا ہے جس کے بعد جرمانے کا فیصلہ سنایا جائے گا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں