تازہ ترین

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

برطانوی شاہی خاندان نے میگھن مرکل پر پابندیاں عائد کردیں

لندن:برطانوی شاہی خاندان نے اپنی نئی نویلی بہو 37 سالہ میگھن مرکل پر کچھ پابندیاں عائد کردیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی شاہی خاندان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ میگھن مرکل اب امریکی اداکارہ یا عام خاتون نہیں رہیں بلکہ وہ شاہی خاندان کی بہو بن چکی ہیں اس لئے ان پر شاہی خاندان کی روایت برقرار رکھنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

میگھن مرکل کو شاہی خاندان کی روایت کے مطابق سوشل میڈیا کا استعمال کم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، گہرے میک اپ نہ کرنے سمیت مرکل کو عام لباس پہننے سے بھی روک دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ شہزادہ ہیری سے شادی کے باوجود میگھن مرکل کو شہزادی کا درجہ حاصل نہیں ہوا ہے بلکہ انہیں ’ڈچز آف سسیکس‘ سے نوازا گیا ہے، برطانوی شاہی خاندان کی روایت کے مطابق شہزادی کہلانے کا حق صرف اس خاتون کو ہوتا ہے جس کی پیدائش شاہی خاندان میں ہوئی ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: شہزادہ ہیری، میگھن مرکل سے شادی نہ کریں، مرکل کے بھائی کا مشورہ

امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میگھن مرکل کو شاہی خاندان کی روایت کا درس دیا جارہا ہے اور اس بات کا پابند بنایا جارہا ہے کہ وہ گھر سے باہر جاتے وقت یا کسی تقریب میں شرکت کرتے وقت شاہی خاندان کے منتخب کردہ لباس زیب تن کریں گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ شہزادے ہیری اور امریکی اداکارہ میگھن مرکل کی شادی انجام پائی تھی، شادی میں شرکت کے لیے 600 مہمانوں کو مدعو کیا گیا تھا، جبکہ شادی کو دیکھنے کے لیے لاکھوں کی تعداد میں لوگ موجود تھے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -