تازہ ترین

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

شام: ترکی کی بمباری میں برطانوی لڑکی ہلاک

لندن: عفرین میں ترکی کی جانب سے کرد جنگجوؤں پر کی جانے والی فضائی بمباری میں کرد گروپ میں شامل برطانوی لڑکی اینا کیمپ بیل  ہلاک ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق ترک افواج گذشتہ کئی دنوں سے شام کے ترکی سے متصل سرحدی علاقے عفرین پر مسلّط کرد جنگجؤوں کو شکست دینے کے لیے فضائی حملے کررہی تھی، جس کے نتیجے میں برطانیہ سے امدادی کاموں کے لیے شام آنے والی کیمپ بیل ہلاک ہوگئی۔

برطانوی شہر سوسکیس کے مغربی حصّے سے تعلق رکھنے والی 26 سالہ لڑکی اینا کیمپ بیل 15 مارچ کو ترکی کی جانب سے عفرین پر ہونے والے حملوں کی زد میں آئی۔

لڑکی کے والد ڈرک کیمپ بیل کا برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’میری بیٹی بہت مثالی اور مثبت سوچ کی حامل خاتون تھی۔‘  متاثرہ لڑکی کی والدہ کہتی ہیں کہ’ اینا کیمپ بیل نے برطانیہ سے پلمبرنگ کی تعلیم حاصل کی ہوئی تھی، وہ 2017 میں داعش کے خلاف مسلح جدوجہد کرنے والے کرد گروپ کی مدد کرنے کے لیے شام گئی تھی‘۔

اینا کیمپ بیل کے والد نے مزید بتایا کہ’اینا ہر وہ کام کرنا چاہتی تھی، جو اس کے بس میں ہوتا تھا، ہم نے اینا کو بہت سمجھایا کہ وہ اپنی زندگی خطرے میں ڈال رہی ہے، اس کے باوجود اینا نے شام جانے کا پرخطر فیصلہ کیا۔ ہم نے اپنی بیٹی کو واپس بلانے کی بارہا کوشش کی لیکن اس نے اطمینان بخش لہجے میں ہربار آنے سے انکار کردیا‘۔

برطانوی پولیس نے تمام شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ شام کے سفر سے گریز کریں، اور عدالت کو یہ مشورہ بھی دیا ہے کہ جو برطانوی شہری شام کے مسلح گروہوں سے منسلک ہوں، انہیں گرفتار کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کا خیال ہے کہ متاثرہ لڑکی کرد جنگجؤوں کے ہمراہ شام کے علاقے دیر الزّور میں داعش کے خلاف لڑائی میں بھی شامل تھی، تاہم جنوری میں ترک افواج نے شامی علاقے عفرین میں کردش گروپ کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا تو اکثر کرد جنگجؤ بشمول برطانوی شہری عفرین کے دفاع میں مصروف ہوگئے تھے۔

شامی شہر عفرین میں ہلاک ہونے والی برطانوی لڑکی کے والد نے بتایا کہ’میں نے سوسکیس کی ایم پی ماریہ کو بذریعہ ای میل مطلع کیا کہ میری بیٹی کی زندگی خطرے میں ہے لہذا آپ وزارت خارجہ کے ذریعے ترکی پر دباؤ ڈالیں اور اسے عفرین پر بمباری کرنے سے روکیں‘۔

کردش گروپ کے کمانڈر نصرین عبداللہ کا کہنا تھا کہ’ہم نے اینا کیمپ بیل پر بہت زور دیا کہ وہ عفرین چھوڑ کر چلی جائے، کیوں کہ ترک افواج شدید فضائی بمباری کررہی ہے‘۔

اینا کیمپ بیل کے دوستوں نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ’کیمپ بیل ترکی کی جانب کئے جانے والی فضائی بمباری کا نشانہ بنی ہے، وہ مشرق وسطیٰ میں خواتین کی آزادی کے لیے جنگ لڑرہی تھی، خبر رساں ادارے کے مطابق اینا کیمپ بیل واحد برطانوی خاتون ہے جو شام میں مسلح گروہوں کی مدد کرتے ہوئے، ہلاک ہوئی ہے البتہ مزید 8 برطانوی شہری اور بھی ہیں جو مسلح گروپس کی امداد کے دوران شام میں ہلاک ہوئے ہیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

Comments

- Advertisement -