سری نگر: بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے کشمیری نوجوان برہان وانی کی تیسری برسی آج منائی جارہی ہے، مشترکہ مزاحمتی قیادت نے برہانی وانی کے یوم شہادت پر آج مکمل ہڑتال کی اپیل کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مشترکہ مزاحمتی قیادت نے 2016ء کی عوامی احتجاجی تحریک کے دوران شہید ہونے والے ممتاز نوجوان رہنما برہان مظفر وانی اور دیگر 126شہداء سمیت تمام شہدائے کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آج سوموار کو مکمل ہڑتال کی اپیل کی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مزاحمتی قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے مسئلہ کشمیر کو نظرانداز کرکے کشمیر ی نوجوانوں کو طاقت کا جواب دینے پر مجبور کیا ہے۔
قیادت نے کہا کہ بھارت کو اس کے سابق فوجی جرنیل، بالغ النظر سیاست دان اور دانشور یہ مشورہ دے رہے ہیں کہ تنازعہ کشمیر کا کوئی فوجی حل نہیں ہے لیکن وہ ہمیشہ کشمیریوں کی آواز کو دباکر انہیں پشت بہ دیوار کرتارہا ہے اور اس کے نتیجے میں یہاں روز نوجوانوں کا لہو بہہ رہا ہے جس کا عالمی برادری کو سنجیدہ نوٹس لینا چاہیے۔
مشترکہ قیادت نے کہا کہ کوئی قوم اپنی نوجوان نسل کے لہو کی ارزانی کی متحمل نہیں ہوسکتی اور کشمیری بھی جنگ وجدل کے بجائے پرامن ماحول میں اپنی زندگی گزارنا چاہتے ہیں، ہمیں اپنے نو جوانوں کے مستقبل کی فکر ہے جو سیاسی ماحول کا دائرہ تنگ پاکر میدانوں اور بیابانوں کا رُخ کررہے ہیں جس سے ان کے اہل خانہ کے سمیت پوری قوم رنج والم کے عالم میں ہے۔
قائدین کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی حکمرانوں کے غیر حقیقت پسندانہ رویے کے باعث مسئلہ کشمیر ایک ایسے دیو کی شکل اختیار کرگیا ہے جو ہر طرف سے قیمتی انسانی زندگیوں کو نگل رہا ہے۔
خیال رہے کہ شہید برہان وانی 19 ستمبر 1994 میں جموں کشمیر کے ایک گاؤں شریف آباد میں پیدا ہوئے ، برہان وانی نے صرف 15 سال کی عمر میں بھارتی قبضے کے خلاف جدوجہد آزادی کا آغاز کیا۔
برہان وانی کے بھائی خالد وانی کو 2015 میں بھارتی فوجیوں نے ترال کے علاقے میں اس وقت ایک جعلی مقابلے میں شہید کردیا تھا، جب وہ اپنے تین دوستوں کے ہمراہ اپنے بھائی سے ملنے جارہے تھے۔