سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں نوجوان حریت لیڈر برہان وانی کی برسی پر احتجاج کو دبانے کے لیے بھارتی فورسز نے کریک ڈاؤن شروع کردیا۔ مختلف علاقوں میں چھاپے اور گرفتاریاں کا عمل شروع ہوگیا۔ برہان وانی کی برسی پر کل مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق تحریک آزادی کشمیر کو اپنے لہو سے نئی زندگی دینے والے برہان وانی کی برسی پر بھارتی فورسز بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی۔ کشمیریوں کے احتجاج کو روکنے کے لیے وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا۔
برسی سے ایک دن قبل بھارتی فورسز نے مختلف علاقوں میں چھاپہ مار کاروائیاں کرتے ہوئے متعدد کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ وادی میں انٹرنیٹ و موبائل سروس بھی بند کردی گئی جس کے بعد مقبوضہ وادی جیل میں تبدیل ہوگئی۔
وادی میں احتجاجی ریلیوں اور مظاہروں کو روکنے کے لیے بھارتی فوج کے 21 ہزار اضافی اہلکار تعینات کردیے گئے۔
حریت رہنماؤں کی اپیل پر کل برہان وانی کی برسی پر مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال ہوگی۔
یاد رہے کہ بھارتی فوج نے گزشتہ سال کشمیری حریت پسند نوجوان برہان وانی اور ان کے 3 ساتھیوں کو شہید کردیا تھا۔ تینوں حریت پسند بھارتی فوج کو کئی سالوں سے مطلوب تھے جن کی گرفتاری کے لیے بھارتی فوج نے کئی بار کارروائیاں کیں تھیں تاہم ہر بار وہ ناکام رہے۔
برہان وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ وادی میں نئے سرے سے چنگاری بھڑک اٹھی اور لاکھوں کشمیری بھارتی بربریت کے خلاف سینہ تان کر کھڑے ہوگئے۔
مزید پڑھیں: اللہ کی رضا بیٹے سے زیادہ اہم ہے، والد برہان وانی
ہزاروں نوجوان جن میں طالبات بھی شامل تھیں نہتی حالت میں بھارتی فوج کے سامنےچٹان کی مانند کھڑی ہوگئیں۔ آزادی کے حصول کے لیے کشمیریوں کیے اس جذبہ کو دیکھتے ہوئے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق سربراہ ہ اے ایس دلت نے بھی اعتراف کیا کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال ماضی میں ایسی نہیں تھی، نئی نسل ہاتھ سے نکلتی جارہی ہے۔
بھارتی آرمی چیف نے اپنی حکومت کو کشمیریوں سے مذاکرات کرنے کا مشورہ بھی دیا تھا۔