تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

7 شرائط قبول، برکینا فاسو کے خود ساختہ فوجی رہنما نے اقتدار سنبھال لیا

واگاڈوگو: افریقی ملک برکینا فاسو کے خود ساختہ فوجی رہنما کیپٹن ابراہیم ٹرور نے معزول رہنما کی 7 شرائط قبول کرتے ہوئے اقتدار سنبھال لیا۔

الجزیرہ کے مطابق برکینا فاسو کے خود ساختہ فوجی رہنما کیپٹن ابراہیم ٹرور خود عبوری صدر بن گئے ہیں، سربراہ لیفٹنینٹ کرنل پال ہنری ڈمیبا کا پیش کردہ مشروط استعفیٰ انھوں نے قبول کر لیا۔

برکینا فاسو کے معزول فوجی سربراہ لیفٹنینٹ کرنل پال ہنری ڈمیبا نے ایک سال میں ملک کی دوسری بغاوت میں فوجی افسران کی جانب سے معزولی کے اعلان کے دو دن بعد استعفیٰ دینے پر رضامندی ظاہر کی۔

اتوار کو ثالثوں کے ایک بیان کے مطابق، پال ہنری سانڈوگو ڈمیبا نے ’’سنگین انسانی اور مادی نقصان سے بچنے کے لیے اپنے استعفے کی پیش کش کی۔‘‘ ملک کے بااثر مذہبی اور کمیونٹی رہنماؤں نے بحران کے حل کے لیے ڈمیبا اور نئے خود ساختہ رہنما کیپٹن ابراہیم کے درمیان ثالثی کی بات چیت کی تھی۔

کیپٹن ابراہیم کی حمایت میں ریلیاں نکالی گئیں، عوام نے روسی پرچم لہرا دیا، کیپٹن ابراہیم ٹرور نے سرکاری ٹی وی پر اعلان کیا تھا کہ فوجی سربراہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

ڈمیبا نے عہدہ چھوڑنے کے لیے سات شرائط رکھی تھیں، ان میں فوج میں ان کے اتحادیوں کے لیے تحفظ کی ضمانت، خود ان کے تحفظ اور حقوق کی ضمانت، اور یہ یقین دہانی شامل تھی کہ اقتدار سنبھالنے والے اس معاہدے کا احترام کریں گے جو انھوں نے مغربی افریقا کے علاقائی بلاک کو 2 سال کے اندر اندر سویلین حکمرانی کی واپسی کے لیے دیا تھا۔

جب ڈمیبا نے معزول رہنما کی جانب سے شرائط کو قبول کیا تو کیپٹن ابراہیم کو باضابطہ طور پر ریاست کا سربراہ نامزد کیا گیا۔ ابراہیم کی حامی فوج کی طرف سے اتوار کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ غیر متعینہ تاریخ تک ’’برکینا فاسو کے صدر کی حلف برداری تک انچارج رہیں گے، جنھیں ملک کی فعال افواج نے نامزد کیا ہے۔‘‘

Comments

- Advertisement -