تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے نوازشریف کے وکلا سے واپسی کی تاریخ مانگ لی

اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے نوازشریف کے وکلاسے واپسی کی تاریخ مانگی اور کہا واضح جواب دیں نواز شریف واپس کب آئیں گے، ساڑھے 9بجے نوازشریف کے وکلاجواب دیں گے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر وفاقی وزیرقانون بیرسٹر فروغ نسیم کی زیر صدارت کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، معاون خصوصی شہزاد اکبر، سیکریٹری داخلہ اعظم سلیمان ، ڈاکٹر عدنان اور عطااللہ تارڑ بھی اجلاس میں شریک ہیں جبکہ اجلاس میں نیب کے 2نمائندے بھی موجود ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹس سیکریٹری صحت پنجاب نے ذیلی کمیٹی میں پیش کی،ایک رپورٹ میں واضح لکھا ہے نواز شریف کوبیرون ملک علاج کی ضرورت ہے ، جس پر کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے پراسیکیوٹر نیب کو طلب کر لیا۔

کمیٹی کا کہنا ہے کہ نیب پراسیکیوٹر نام ای سی ایل سے نکالنے پر واضح مؤقف پیش کریں اور چیئرمین نیب سےواضح ہدایات لے کر آئیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے جواب میں کہا کہ انسانی بنیاد پر نوازشریف کے بیرون ملک علاج پر اعتراض نہیں، نام ای سی ایل سے نکالنے کاحتمی فیصلہ حکومت خود کرے۔

ذرائع کے مطابق ذیلی کمیٹی نے نیب کے مؤقف پر تحفظات اور ناپسندیدگی کا اظہار کیا ، کمیٹی ممبران کا کہنا تھا کہ نیب نے درخواست پر واضح مؤقف نہیں اپنایا اور کہا گیا کابینہ ذیلی کمیٹی کا اجلاس ایک گھنٹے بعد دوبارہ شروع ہوگا۔

نیب حکام تفصیلی ریکارڈ لے کر وزارت قانون پہنچ گئے جبکہ نواز شریف کے وکیل منور دگل اور ڈاکٹر عدنان بھی اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے، اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے میڈیکل بورڈ سربراہ ڈاکٹرمحمود ایاز سے سوال کیا کیاآپ شریف میڈیکل کمپلیکس کی رپورٹ کو اون کرتے ہیں، جس کے جواب میں ڈاکٹرمحمود ایاز نے کہا میں تھوڑی دیر کے بعد آگاہ کرتا ہوں۔

ذیلی کمیٹی نے نواز شریف کے وکیل سے قانونی پہلوؤں پر دلائل مانگ لئے ، بیرسٹرمنور اقبال نے کہا نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر دلائل دیئے، کمیٹی نے وقفے کے بعدقانونی پہلوؤں پرمطمئن کرنے کو کہا ہے۔

جس کے بعد کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں رات ساڑھے9 بجے تک وقفہ کردیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ذیلی کمیٹی نےنوازشریف کے وکلاسے واپسی کی تاریخ مانگی، نواز شریف کب واپس آئیں گے ، آگاہ کیا جائے، وکلا سے پوچھا گیا، واضح جواب دیں نواز شریف واپس کب آئیں گے؟ ساڑھے 9بجے نوازشریف کے وکلاجواب دیں گے۔

دوسری جانب ترجمان نون لیگ مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے نمائندے آج کابینہ کی ذیلی کمیٹی میں جائیں گے، ڈاکٹر عدنان نواز شریف کی صحت، عدالتی احکامات کی تفصیل بتائیں گے، امید ہے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے امور کو جلد نمٹایا جائے گا، میڈیکل بورڈ نواز شریف  کی  تشویشناک حالت کے پیش نظر بیرون ملک علاج اور ٹیسٹوں کی سفارش کرچکا ہے۔

مزید پڑھیں : نوازشریف کی بیرونِ ملک ممکنہ روانگی، نیب افسران کے شدید تحفظات

گذشتہ روز وزارت داخلہ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ وفاقی کابینہ کو بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ معاملہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کو بھجوایا جائے گا، جس کے بعد وزیرقانون کی زیرصدارت کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا تھا۔

اس سے قبل کہا جارہا تھا کہ نواز شریف کا ایگزیٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالنے کے معاملے پر نیب افسران میں شدید تشویش پائی جاتی ہے، قومی احتساب بیورو کے افسران نے دو ٹوک مؤقف اختیار کیا تھا کہ نوازشریف نے بیرونِ ملک بھیجنا مقصود ہے تو پلی بارگین کے بعد بھیجا جائے، نیب نام نکالنے کے فیصلے کا حصہ نہیں بنے گی۔

مزید پڑھیں: نیب نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ڈال دی

نیب  نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ڈال دی تھی  اور کہا تھا کہ وفاقی حکومت مجاز اتھارٹی ہے۔

واضح رہے حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا گیا تھا ، ذرائع کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا نام 48سے 72گھنٹوں میں ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا، نواز شریف کو ایئر ایمبولینس میں بیرون ملک لے جایا جاسکتا ہے۔

بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کے اجلاس میں کہا تھا کہ نوازشریف کے ای سی ایل کا معاملہ نیب کے پاس ہے، نیب کی سفارش پر نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا اور نیب کی سفارش پر ہی ان کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -