تازہ ترین

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

ایران میں 9 سالہ بچی کی 22 سالہ شخص سے شادی روکنے کے لیے مہم

تہران : سوشل میڈیا صارفین کا مطالبہ ہے کہ حکومت کم سن بچیوں کی شادیوں کی روک تھام کے لیے قانون سازی کرے۔

تفصیلات کے مطابق ایران میں سماجی رابطوں کی سائٹس پر چلنے والی ایک مہم میں منگنی کی تقریب کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد 9 سالہ بچی کی 22 سالہ شخص سے شادی روکنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

وسطی ایران کے صوبہ کوہگلویہ کی عدالت نے اعلان کیا ہے کہ نوجوان سے لڑکی کی شادی مناسب عمر تک منسوخ کردی جائے گی۔

ایرانی ٹی وی کے مطابق بہامائی ڈسٹرکٹ کے گاؤں لیکک میں منگنی کی تقریب سوشل میڈیا پروائرل ہوئی تھی جس میں ایک بچی کو عروسی لباس پہنے دیکھا جا سکتا ہے جب کہ دونوں خاندانوں کےدرمیانی لڑکے کے مہر پربات چیت ہورہی ہے۔

ایک ایک نکاح خواں شادی کے معاہدے کی شرائط بھی پڑھتا ہے اور لڑکی سے ہاں کا لفظ کہنے کے لئے کہتا ہے اگر وہ شادی پر راضی ہے تو ، جو شرمیلی اور نچلی آواز سے جواب میں ہاں کہہ رہی ہے۔

کلپ کے وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر کارکنان نے کم سن بچوں کی شادی کے خلاف مہم چلائی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس صورتحال کو روکنے کے لئے اقدامات کرے اور کم سن بچیوں کی شادیوں کی روک تھام کے لیے قانون سازی کرے۔

کوہلگلوہ اور بوئر احمد کی عدالتوں کے سربراہ ، حسن نگین تاجی نے اعلان کیا کہ نوجوان لڑکے اور کم عمر لڑکی کے اہل خانہ سے بات کرنے کے بعد شادی کا معاہدہ منسوخ کردیا گیا ہے۔

فیملی پروٹیکشن ایکٹ کے آرٹیکل 50 کے مطابق ، شوہر، بچی کے سرپرست اور نکاح خواں نے کسی مجرمانہ جرم کا ارتکاب کیا تھاجس کے بعد انہیں پبلک پراسیکیوٹر کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

ایرانی قانون میں لڑکیوں کی عمرشادی کی کم سے کم 13 سال اور نوجوانوں کے لئے 15 سال مقرر کی گئی ہے۔

Comments

- Advertisement -