تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

ایران امریکا کشیدگی، عمان ثالث کا کردار ادا کرے گا

تہران : ایرانی حکومت اور دوسرے اداروں کے درمیان مذاکرات کی نوعیت پر اختلافات مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اگرچہ ایرانی وزارت خارجہ نے امریکا کے ساتھ براہ راست یا بالواسطہ مذاکرات کی تردید کی ہے مگر حالیہ سرگرمیاں ایرانی دعوے کی نفی کرتی ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ یہ کوششیں اس بات کا واضح اشارہ ہیں کہ ایران، امریکیوں کے ساتھ بات چیت کے لیے حالات سازگار بنانے کی کوشش کر رہا ہے تاہم اب تک مذاکرات میں اگر کوئی چیز رکاوٹ رہی ہے تو وہ ایرانی حکومت اور دوسرے اداروں کے درمیان مذاکرات کی نوعیت پر اختلافات ہیں۔

ایرانی نائب وزیر خارجہ عباس عراقجی نے سلطنت آف عمان کے دورے کے دوران ان خبروں کی سختی سے تردید کی جن میں کہا گیا تھا کہ امریکا اور ایران کے درمیان مذاکرات ہونے جا رہے ہیں۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے بھی تہران میں سوموار کے روز ایک بیان میں کویتی نائب وزیر خارجہ خالد الجاراللہ کے اس دعوے کی تردید کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور ایران کے درمیان پس چلمن مذاکرات شروع ہو چکے ہیں۔

عباس موسوی کا کہنا تھا کہ امریکا اور ایران کے درمیان کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہو رہے ہیں۔ خبر رساں اداروں نے کویتی عہدیدار کے نام منسوب ایک بیان میں کہا تھا کہ 20 مئی کو عمانی وزیر خارجہ کے دورہ ایران سے تہران اور واشنگٹن کے درمیان مذاکرات شروع ہو چکے ہیں۔

خیال رہے کہ سلطنت آف عمان نے سنہ 2013ء میں امریکا اور ایران کے درمیان تہران کے متنازع جوہری پروگرام پر مذاکرات شروع کرانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ ان ہی کی کوششوں کے نتیجے میں ایران اور چھ عالمی طاقتیں 2015ء کو ایک معاہدے پر متفق ہوئی تھیں۔

عمانی وزیر خارجہ کے دورہ ایران کے چند روز بعد ایرانی نائب وزیر خارجہ مسقط پہنچے، گذشتہ جمعرات کو امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان مورگان اورٹیگاس نے اس بات کی سختی سے تردید کی کہ امریکا نے ایران کے ساتھ کشیدگی کم کرنے کے لیے مذاکراتی کوششیں شروع کی ہیں۔

مزید پڑھیں : ایران امریکا کشیدگی، سیّد حسن اللہ کی امریکا کو سنگین نتائج کی دھمکی

تاہم دوسری جانب عراق کے وزیر خارجہ محمد عبدالحکیم نے اپنے ایرانی ہم منصب جواد ظریف کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا تھا کہ بغداد امریکا اور ایران کے درمیان ثالثی کے لیے اہم کردار ادا کر رہا ہے تاہم انہوں نے دونوں حریف ملکوں کے درمیان ہونے والی کسی قسم کی بات چیت کی تفصیل بیان نہیں کی۔

Comments

- Advertisement -